• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، FC ہیڈکوارٹرز پر خودکش حملہ ناکام، 3 افغان بمبار ہلاک، 3 اہلکار شہید، دہشت گرد حوصلے پست نہیں کرسکتے، وزیراعلیٰ KP

پشاور (کرائم رپورٹر)پشاورمیں سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی ‘ایف سی ہیڈکوارٹرز پر خود کش حملہ ناکام ‘3افغان بمبار ہلاک ‘3ایف سی اہلکار شہید‘2اہلکاروں سمیت 9شہری زخمی ‘حملہ پیرکی صبح 8بجکر 10منٹ پر ہوا‘ایک بمبار نے خودکو مرکزی گیٹ پر اڑادیا جبکہ دو اندر گھس گئے ‘فائرنگ اور دھماکوں سے پوراعلاقہ لرزاٹھا‘ تینوں دہشت گرد پیدل پہنچے تھے اور ان کے پاس خودکش جیکٹس کے علاوہ اسلحہ بھی تھا ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایف سی ہیڈکوارٹر میں پریڈ جاری تھی جس میں 450اہلکار موجود تھے‘ان کا واضح ہدف پریڈ میں شریک اہلکاروں کو نشانہ بنانا تھا۔ تینوں شہداءکی نماز جنازہ ادا کردی گئی ‘وزیرِعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے نماز جنازہ میں شرکت کی اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔اپنے بیان میں وزیراعلیٰ کے پی کا کہناتھاکہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں‘اس قسم کے بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے‘شہداء ہمارا فخر ہیں‘ان کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیں گے، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گاجبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردوں کےمذموم عزائم خاک میں ملا دیں گے‘صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ وطنِ عزیز سے بیرونی پشت پناہی میں سرگرم خوارج کی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ اولین ترجیح ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے مین صدر روڈ پر واقع فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹر پر دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، اس دوران خودکش دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں3ایف سی اہلکار شہید جبکہ 2اہلکاروں سمیت 9شہری زخمی ہوگئے ہیں، خودکش حملے کے بعد اس کے دیگر ساتھیوں نے ایف سی ہیڈکوارٹر کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود اہلکاروں نے ان کی یہ کوشش ناکام بنادی اور جوابی فائرنگ میں 2دہشت گرد ہلاک کردیئے گئے۔ بم دھماکوں سے علاقہ لرز اٹھا تھا اور شدید خوف وہراس پھیل گیا تھا جسکے بعد پاک آرمی، پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں بھی پہنچ گئی تھیں اور علاقے کو گھیرے میں لیکر آپریشن کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق گزشتہ روز تقریبا 8بجکر10منٹ پر خودکش حملہ آور نے ایف سی ہیڈکوارٹر کے مین گیٹ پر خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا تھا، دھماکے کے فورا بعد دیگردو دہشت گردہیڈکوارٹر کے اندر داخل ہوئے جہاں موقع پر موجود اہلکاروں سے ان کا فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔ ذرائع کے مطابق دوسرے دہشت گردنے بھی فائرنگ تبادلے کے دوران موٹر سائیکل پارکنگ میں خود کو دھماکے سے اڑادیا جبکہ ان کا تیسر اساتھی بھی مارا گیا۔دھماکے کی اطلاع پر سیکورٹی فورسز کے علاوہ پولیس اورایلیٹ فورس کے کمانڈوز بھی موقع پر پہنچ گئے تھے اور سی سی پی اوڈاکٹر میاں سعید کی نگرانی میں آپریشن شروع کیا گیا۔سی سی پی او نے بتایاکہ دھماکے کے نتیجے میں 3ایف سی اہلکار شہید جبکہ 5افراد زخمی ہوئے جن میں دو اہلکار بھی شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایف سی ہیڈکوارٹر میں پریڈ جاری تھی جس میں 450 اہلکار موجود تھے۔ ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ تینوں دہشتگرد پیدل آئے اور خودکش جیکٹس کے علاوہ اسلحہ بھی ساتھ لائے۔شہیدہونے والوں میں حوالدارعالم زیب خان ‘سپاہی ریاست خان اورالطاف خان شامل ہیں ‘دھماکے کی زد میں آکرراہگیر ٹیلر ماسٹرامجد خان بھی زخمی ہوا ہے ۔سیکورٹی ذرائع کا کہناہے کہ حملے میں ہلاک دہشت گردوں سے ہینڈ گرینیڈ اور بارودی مواد بھی برآمد کرکے تلف کردیا گیا۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایاکہ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کی شناخت کرلی گئی ہے، ہلاک ہونے والے تینوں دہشتگردمبینہ طور پر افغان باشندے تھے‘ہلاک دہشت گردوں سے ہتھیار و گولہ بارودبھی برآمدکیا گیا۔حملے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور آئی جی پولیس کو بھی پیش کردی گئی ہے ۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلیٰ حکام سے ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کی تفصیلات طلب کر لیں۔دریں اثناء،صدرمملکت آصف علی زرداری،وزیراعظم شہبازشریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے حملے کی مذمت کی ہے۔شہباز شریف نےکہ ہم سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کی بدولت بڑے نقصان سے بچ گئے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید