• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی سی سی بی ایس کو جامعہ کراچی سے الگ کرنے کا بل ڈونرز کے دباؤ کا نتیجہ، انجمن اساتذہ کا ہنگامی اجلاس طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے آئی سی سی بی ایس کو جامعہ کراچی سے علیحدہ کرنے کے مجوزہ بل کو ’’جمہوری روایات کی صریح خلاف ورزی‘‘ قرار دیتے ہوئے اسے مکمل طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انجمن کا کہنا ہے کہ چند ڈونرز کی خواہش پر ادارے کو علیحدہ کرنا نہ صرف غیر شفاف عمل ہے بلکہ اس سے ہزاروں ملازمین، محققین اور طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ انجمن اساتذہ کے صدر غفران عالم نے منگل کے روز اس مسئلے پر غور کرنے کے لیے مجلسِ عاملہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ان کے مطابق پیش کردہ بل میں ادارے کو ایک خودمختار یونیورسٹی کا درجہ دینے اور اس کے بورڈ آف گورنرز کو دو ڈونرز اور ان کے نمائندوں کی اکثریت کے ساتھ تشکیل دینے کی سفارش کی گئی ہے، جب کہ بل کے تحت ہونے والے فیصلوں کو عدالت میں چیلنج نہ کیے جا سکنے کی شق بھی شامل ہے۔ غفران عالم نے کہا کہ ’’جن ڈونرز کو اس بل کے ذریعے ادارے پر مکمل کنٹرول دیا جا رہا ہے، ان کی مجموعی ڈونیشن کی مالیت ادارے کے کل وسائل کے ایک فیصد سے بھی کم ہے، ایسے میں ملکیت کا دعویٰ کسی طرح بھی اخلاقی نہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بعض عناصر حکومت کو غلط تاثر دے رہے ہیں کہ ادارہ ڈونرز کے پیسے پر چل رہا ہے، حالانکہ اس کی فنڈنگ وفاقی ایچ ای سی، صوبائی ایچ ای سی اور اپنے ذرائع سے بخوبی جاری ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سمیت پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے اپیل کی کہ وہ ’’اس حساس تعلیمی معاملے‘‘ میں جامعہ کراچی اور ICCBS کے اساتذہ اور انتظامیہ کے موقف کو ترجیح دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایسا کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہیے جس سے ادارے یا اس سے وابستہ طلبہ، اساتذہ اور محققین کو نقصان پہنچے۔ انجمن اساتذہ کے صدر نے کابینہ سے مطالبہ کیا کہ بل کو فوری طور پر واپس لے کر جامعہ کراچی اور ICCBS میں پیدا ہونے والی بے چینی کا خاتمہ کیا جائے۔

ملک بھر سے سے مزید