• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹریفک انجینئرنگ بیورو، ’’مردہ گھوڑا‘‘ قرار، کراچی ٹریفک مینجمنٹ کمپنی کے قیام کی تیاری

کراچی( افضل ندیم ڈوگر) کراچی میں دور حاضر کی جدیدیت خاص طور پر آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا مقابلہ کرنے کیلئے ٹریفک انجینئرنگ بیورو کو "مردہ گھوڑا" قرار دے کر نئی اصطلاحات کی تیاری کرلی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی ڈویژن میں پائیدار اربن ٹریفک گورننس کیلئے کراچی ٹریفک مینجمنٹ کمپنی (کے ٹی ایم سی) کے قیام کی تجویز دی گئی۔ تجویز میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک انجینئرنگ بیورو میں دہائیوں سے اصطلاحات نہیں کی گئیں۔ ادارے کو سالوں سے فنڈز نہیں دیئے گئے۔ بیشتر افسران ریٹائر ہوچکے ہیں اور نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں۔ دور حاضر کے مطابق جدید اصطلاحات کرنے کیلئے ادارے کے پاس قطعی طور پر وسائل نہیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں کراچی ٹریفک مینجمنٹ کمپنی کے قیام کو واحد حل قرار دیا گیا ہے۔ کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے سندھ حکومت کو بھیجی گئی تجویز میں کہا گیا ہے کہ شہر میں ٹریفک مسائل کے حل کیلئے کمشنر کراچی کے دفتر میں ایم اجلاس ہوا جس میں میئر کراچی اور ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر کراچی ٹریفک مینجمنٹ کمیٹی کے قیام کی تجویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں مجوزہ کے ٹی ایم سی کے تنظیمی ڈھانچے، ذمہ داریوں کے دائرہ کار اور مالیاتی فریم ورک کا خاکہ بھی پیش کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کے ٹی ایم سی میں کمشنر کراچی کراچی پولیس چیف ریٹائرڈ پروفیسرز پولیس افسران شامل کرنے کی تجویز دی گئی۔ کمپنی کے اخراجات ای چالان سے حاصل جرمانوں سے مخصوص فیصد حصے سے پورے کیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق مجوزہ کمیٹی ٹریفک انجینئرنگ بیورو ایکٹ 1985 کی منسوخی کے بغیر تشکیل نہیں دی جا سکتی۔ اجلاس میں سندھ انجینئرنگ بیورو ایکٹ 1985 کو منسوخ کرنے کا عمل شروع کرنے کی درخواست کی گئی۔ مجوزہ کراچی ٹریفک مینجمنٹ کمپنی کے امور انجام دینے کیلئے حکومت سے عبوری انتظام کے طور پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست بھی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں حکومت سے 200 ملین روپے مختص کرنے کی درخواست کی گئی۔ جس سے ٹریفک مینجمنٹ کے امور سرانجام دیئے جاسکیں۔ عوری انتظام کے طور پر میئر کراچی ،کمشنر کراچی، ڈی آئی جی ٹریفک پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست بھی کی گئی۔
اہم خبریں سے مزید