• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معذور افراد کو سرکاری ملازمتیں اور 15 ہزار ماہانہ دینے کا مطالبہ

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)حقوق معذوران بلوچستان آرگنائزیشن کے صدر محمد عثمان قریش نےمعذور افراد کو سرکاری ملازمت فراہم ، پنجاب کی طرز پر ہمت کارڈ جاری کرکے 15000 روپے ماہانہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی سطح پر معذوروں کا عالمی دن شاندار طریقے سے مناکر دنیاکو اچھا امیچ پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہےحقائق اس کے برعکس ہیں ،حکومتی سطح پر معذوروں کے حقوق کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے جارہے جس کی وجہ سے گزشتہ دو سال سے بلوچستان میں عالمی یوم معذوران کا بائیکاٹ کرتے آرہے ہیں ۔یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس بعد ازاں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر نصیر احمد ، صدیق اللہ سمیت دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ ہر سال 3 دسمبر کو عالمی یوم معذور منایا اور دنیا بھر کے معذوروں سے یکجہتی ، محبت اور ہمدردی کا پیغام دیا جاتا ہے ساتھ ہی معذوروں کو باور کرایا جاتا ہے کہ تمام حکومتی ادارے ، اقوام و افراد معذور افراد کی ترقی و خوشحالی ، روزگار کی فراہمی اور ان کی فلاح و بہبود کے ذمہ دار ہیں لیکن بلوچستان میں معذوران کے ساتھ انتہائی نامناسب رویہ روا رکھا جاتا ہے ، انہیں ملازمت سمیت ہر شعبے میں نظر انداز کیا جاتا ہے ، معذوروں کے فلاح و بہبود کیلئے کروڑوں مختص ہونے کا سنتے اور ٹینڈر ہوتے دیکھتے ہیں لیکن ان سے معذور افراد مستفید نہیں ہوتے انہوں نے کہا کہ 2024 میں وزیراعلیٰ کی جانب سے معذور افراد کمک پروگرام کا آغاز کیا گیا 50 کروڑ سے پروگرام شروع ہونا تھا لیکن اس میں سے 20 کروڑ سے زائد صرف متعلقہ محکمہ کیلئے گاڑیوں اور فرنیچر کی خریداری پر خرچ کئے جارہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ معذوروں کو ملازمتوں کی فراہمی ، اور پنجاب طرز پر ہمت کارڈ کے جاری کرکے 15ہزارماہانہ دیا جائے ۔
کوئٹہ سے مزید