کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایمرجنسی سیور سیفٹی پلان کا نفاذ، 24 گھنٹے کے اندر کراچی کے تمام مین ہولز کی فہرست مرتب کرنے کی ہدایت، وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے سانحہ نیپا چورنگی کے دردناک واقعے پر کہا کہ حادثہ ہونے کے بعد کسی ادارے نے بروقت فوری امدادی کارروائی نہیں کی یہی تاخیر ایک معصوم جان کے ضیاع کا سبب بنی، رواں سال اب تک کھلے مین ہولوں اور گٹروں میں گر کر 22 بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں جو کہ میونسپل کمیٹی اور یونین کونسل کی ناکامی کی بدترین مثال ہے، آرٹس کونسل میں ایک تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر بلدیات نے کہا کہ افسوس ناک امر یہ ہے کہ سانحے کے فوراً بعد تمام ادارے ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے میں مصروف ہوگئے، مگر حکومت سندھ کا مؤقف واضح ہے کہ وہ جو بھی لائن تھی جس ذمہ دار کو کھلے مین ہول کا علم تھا وہی قصوروار ہے اور کوئی بھی اس غفلت سے بری الذمہ نہیں ہوسکتا، انہوں نے کہا کہ قیادت نے واضح احکامات جاری کیے ہیں کہ تمام دیگر کام چھوڑ کر شہر بھر کے مین ہولز کی فوری سیکیورٹی یقینی بنائی جائے اور ہر حساس مین ہول پر اہلکار کی ڈیوٹی لگائی جائے۔