• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارڈرز کی بندش سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے ، رحیم آغا

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے بارڈر بندش کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر ایسی جامع اور مستقل بارڈر پالیسی تشکیل دے جو پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہو اور تاجروں کو مزید مالی نقصان سے بچایا جاسکے بلوچستان میں صنعتیں اور دوسرا کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ صدیوں سے تجارت اور روزگار کیلئے بارڈرز پر ہی انحصار کرتے آئے ہیں مگر بارڈرز کی بندش کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار اور ان کے گھروں میں فاقہ کشی ہے بارڈر کھولنا وقت کی اہم ضرورت ہے اگر حکومت نے بروقت عملی اقدامات نہ کیے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے یہ باتیں انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں انہوں نے کہا کہ بارڈرز کی باربار اور بغیر پیشگی اطلاع بندش نے ہزاروں تاجروں و مزدوروں کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ہے پاک افغان بارڈر پر اس وقت سیکڑوں پاکستانی پاسپورٹ ہولڈر پھنسے ہوئے ہیں جو روزگار یا اپنے اہل خانہ سے ملنے گئے تھے بارڈر بند ہونے کے باعث ان کی واپسی نہیں ہو پارہی بارڈر بندش نے انسانی رشتوں کو بھی متاثر کردیا ہے اچانک بارڈر بند کرنا نہ صرف قابل مذمت بلکہ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ عوام کو معاشی بدحالی سے نکالےبارڈرز فوری طور پر کھولے جائیں ورنہ عوام احتجاج پر مجبور ہوں گے۔
کوئٹہ سے مزید