اسلام آباد(فاروق اقدس /جنگ نیوز)پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو نام لئے بغیر ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ اپنی ذات کا قیدی ایک شخص اور اس کا بیانیہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے‘ایک شخص کی خواہشات اس حد تک بڑھ چکی ہیں وہ کہتا ہے میں نہیں تو کچھ نہیں‘وہ کہتا ہے کہ میری پارٹی کا جو بندہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی گیا وہ غدار ہے‘اس کی منطق یہ ہے کہ جو پاک فوج سے تعلق رکھے وہ غدار ہے‘ جو آئی ایس پی آر جائے وہ غدار ہے‘تم اپنے آپ کو سمجھتے کیا ہو؟کون ہوتم جو غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رہے ہو؟وہ (عمران خان) ایک مانے ہوئے غدار شیخ مجیب الرحمان سے متاثر ہیں‘یہ بار بار اس کی مثالیں دیتاہے ‘اس کی سیاست تعریف یہ ہے کہ اگر میں اقتدار میں ہوں تو جمہوریت ہےورنہ آمریت ہے‘ آپ کی سیاسی شعبدہ بازی کا وقت ختم ہو چکا ہے‘تحریک انصاف پر پابندی اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج کا فیصلہ حکومت کریگی‘ عوام کو افواج کیخلاف بھڑکانے کی اجازت نہیں دینگے‘اس کا باپ بھی پاک فوج اور عوام کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتا‘ہم کہیں نہیں جارہے‘جب تک پاکستان ہے فوج رہے گی ‘منفی بیانیہ ختم کرنے کی ضرورت ہے‘اپنے بیٹوں کو تو تم نے باہر رکھا ہوا ہے‘ ذرا کھڑا تو کرو انہیں خوارج کے آگے ‘12سال سےزائد عرصے سے خیبرپختونخوا میں حکومت کررہے ہو گورننس کہاں ہے‘ بھارتی میڈیا پر نورین نیازی ملک اور قوم کے خلاف انٹرویو دیتی ہیں‘سہیل آفریدی کی پریس کانفرنس بھی بھارتی میڈیا پرنشرکی جاتی ہے‘سی ڈی ایف نوٹیفکیشن پر پروپیگنڈا کیا گیا، کیا یہ آزادی اظہار رائے ہے؟مسلح افواج اور اس کی قیادت پر مزید حملے برداشت نہیں کیے جائیں اور اس کا سختی سے مقابلہ کیا جائے گا‘ پاکستان میں اب جھوٹ اور فریب کا کاروبار مزید نہیں چلے گا‘دہشت گردوں سے مذاکرات کے لیے تیار نہیں‘صرف افغان طالبان رجیم سے ریاست کی سطح پر بات چیت ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکیا۔اس موقع پر عمران خان اور ان کی بہنوں سے متعلق ویڈیوکلپس اور سلائیڈزبھی چلائی گئیں ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے عمران خان کو فوج مخالف بیانیہ بنانے اور پھیلانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا بیانیہ اب سیاست کے دائرے سے نکل کر قومی سلامتی کا خطرہ بن چکا ہے‘اس منفی بیانیے کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے‘ایک ذہنی مریض افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کررہا ہے، اپنے آپ کو عقل کل سمجھنے والا دوسروں کو غدار کہتا پھر رہا ہے‘ ایک شخص کی ذات اور خواہشات ریاست پاکستان سے بڑھ کر ہیں‘یہ تو پشاور میں خارجیوں کا آفس کھلوانا چاہتے تھے‘اس شخص کی سیاست ختم ہوچکی‘ مسلح افواج کی قیادت کو نشانہ بنانے والے قوم کے خیرخواہ نہیں‘اپنی سیاست کو افواج پاکستان سے دور رکھا جائے۔پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ اس شخص سے کوئی ملتاہے تو وہ شخص ریاست اور اداروں کے خلاف بات کرتا ہے۔ریاست کی سلامتی کےخلاف بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی‘پہلےکہتا تھاکہ ترسیلات زربند کریں گے تاکہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے‘ بجلی کے بل نہ دیں،سول نافرمانی کرنے کا کہا گیا، فوجی قیادت کو نشانہ بنانے پراکسایا جاتا رہا۔ ہر ملک میں ایک فوج ہوتی ہے اور وہ دشمن کے لیے ہوتی ہے۔ آپ کچھ لوگوں کو ضرور بیوقوف بناسکتے ہیں مگر آپ ہر وقت پوری قوم کو بیوقوف نہیں بناسکتے‘افغانستان اور بھارت سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اس بیانیے کو بڑھاوا دیتے ہیں‘اصل بیانیہ ذہنی مریض دیتا ہے۔ بھارتی میڈیا گھنٹوں کوریج کیوں دے رہا ہے جبکہ افغان سوشل میڈیا، خوارج کے سہولت کار حصہ ڈال رہے ہیں۔ منٹوں میں یہ بیانیہ عالمی میڈیا تک پہنچ جاتا ہے‘ اس ذہنی مریض اور بھارت کا مقصد ایک ہے۔یہ سمجھتا ہے پاک فوج میں جو بندہ ہے وہ غدار ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن پر پروپیگنڈا کیا گیا، سی ڈی ایف کے نوٹیفکیشن پر جھوٹ کا ایک سیلاب تھا، کیا یہ آزادی اظہار رائے ہے؟ یہ کونسی سیاست ہے۔