• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طلبا جدت، دیانت اور خدمت کو شعار بنائیں، وزیر اعلیٰ سندھ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے 13ویں کانووکیشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ ایک تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں قدم رکھ رہے ہیں جس کی تشکیل صاف توانائی کی منتقلی، اسمارٹ ٹیکنالوجیز اور نئی انجینئرنگ ترقیات کر رہی ہیں اس لئے وہ جدت، دیانت اور خدمت کو اپنا شعار بنائیں۔ انہوں نے اپنا خطاب ڈی یو ای ٹی کے 13ویں کانووکیشن میں کیا جو پی اے ایف آڈیٹوریم میں منعقد ہوا، جہاں سنہ 2025 کی کلاس کے 434 گریجویٹس کو ڈگریاں تفویض کی گئیں۔ مراد علی شاہ نے داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی نمایاں تعلیمی اور انفرااسٹرکچرل ترقی کی تعریف کرتے ہوئے اسے "ایک قابل فخر انجینئرنگ ادارے کی نشاۃ ثانیہ" اور شفاف، جدید یونیورسٹی گورننس کا ماڈل قرار دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سینئر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کو داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی پہلی اعزازی ڈگری تفویض کردی ۔ جبکہ داؤد یونیورسٹی کی تاریخ کے پہلے تین پی ایچ ڈیز کو بھی ڈگریوں سے نوازا گیا، ان میں انجینئر ڈاکٹر صدام علی کھچی ، انجینئر ڈاکٹر عمران خان اور انجینئر ڈاکٹر شیراز شامل تھے۔ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز) نے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ صاحب کو پی ایچ ڈی کی ڈگری تعلیم کے شعبہ میں ان کی انتھک کاوشوں اور انسانیت کی خدمات کی وجہ سے دی گئی ہے ۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کی آمد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جامعہ کی ترقی سندھ حکومت کی بدولت ہے ، یونیورسٹی امور میں وزیراعلیٰ سندھ کی خصوصی توجہ پر ان کی شکرگزار ہوں۔دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا 13واں جلسہ تقسیم اسناد ہفتہ6دسمبر 2025ء کو پی اے ایف کمیونٹی ہال میں منعقد کیا گیا۔ جلسہ تقسیم اسناد میں مہمان خصوصی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ تھے جبکہ صوبائی وزیر برائے جامعات اور بورڈز محمد اسماعیل راہو اور سینئر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کانوکیشن کے اعزازی مہمان تھے۔ رکن قومی اسمبلی محمد قاسم ، چیئرمین ایچ ای سی سندھ ڈاکٹر طارق رفیع کئی سرکاری اور نجی جامعات کے وائس چانسلر ، داؤد یونیورسٹی کی سینیٹ اور سینڈیکٹ ارکان اور اہم شخصیات نے کانوکیشن میں خصوصی شرکت کی ۔ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز) ، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر آصف علی شاہ نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں شعبہ انجینئرنگ (بی ای ) ، شعبہ سائنس (بی ایس )فال بیج 21 اور شعبہ آرکٹیکٹ کےفال 20بیچ کے 434؍ طلبہ و طالبات کو ڈگریاں تفویض کی گئیں جبکہ امتیازی نمبر حاصل کرنیوالوں کو گولڈ اور سلور کے تمغے دیئے گئے۔ کانووکیشن گریجویشن اور پی ایچ ڈی ڈگریوںکے علاوہ ایم ایس کے 13طلبہ و طالبات کو ڈگریوں سے نوازا گیا۔ قبل ازیں کانوکیشن سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (تمغہ امتیاز ، ستارہ امتیاز) نے سالانہ رپورٹ پیش کی اورکہا کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے داؤد یونیورسٹی نے ایچ ای سی کی سالانہ رپورٹ میں ترقی کی ،کیو ایس رینکنگ بہتر ہوئی اور ٹائمز رینکنگ کا بہترہوئی ہے ، وزیراعلیٰ سندھ کی آمد پر جامعہ شکرگزار ہوں،یونیورسٹی امور میں وزیراعلیٰ کی خصوصی توجہ اور مدد پر تہہ دل سے شکرگزار ہوں، جامعہ کی ترقی سندھ حکومت کی بدولت ہے ، والدین کی مدد کے بغیر طلباء کی کامیابی ممکن نہیں تھی۔

ملک بھر سے سے مزید