لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک /ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 20 نئے صوبے بنانے سے پہلے جن نئے صوبوں پر اتفاق رائے ہے وہاں بنائیں‘قومی اسمبلی میں نئے صوبے بنانے کے لیے اتفاق رائے موجود ہے‘ایک پارلیمنٹ سے دو ترامیم کافی ہیں، آئین ایسی دستاویز نہیں جسے بار بار تبدیل کیا جائے، عوام ووٹ دیں گے تو ضرور وزیراعظم بنوں گا‘وزیراعظم شہباز شریف سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی ڈی سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتی ہے، حکومتوں کا فوکس معیشت کو ڈنڈے کے زور پر چلانا ہوتا ہے لیکن معیشت کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جاسکتا بلکہ ملکی معیشت پیار سے چلتی ہے ‘اشیاءپر سیلز ٹیکس وفاقی حکومت کے پاس ہے جس کو اکٹھا کرنے کی ذمہ داری صوبوں کو ملنی چاہیے‘ہمیں ایف بی آر کو ایسا ادارہ بنانا چاہیے جس میں ہر صوبے کی نمائندگی ہو جس پر بزنس کمیونٹی کا اعتماد بڑھے، ہم ہر چیز آئی ایم ایف پر نہیں ڈال سکتے۔لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کے دوران بلاول بھٹو کا کہناتھاکہ صوبہ بنانے کے لئے پہلے پنجاب اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد پر عمل کریں‘ پہلے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے لئے اتفاق رائے پر عمل کریں پھر آگے چلیں‘گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیاکہ کیا آپ پنجاب کی تقسیم چاہتے ہیں؟ جس پر چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی قرارداد کی بات کی ہے،پنجاب کی تقسیم کا سوچ بھی نہیں سکتا۔