• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلشن اقبال میں تہرے قتل کا منصوبہ گھر کے سربراہ اور بیٹے نے بنایا، پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)گلشن اقبال میں فلیٹ سے ماں، بیٹی اور بہو کی لاشیں اور بیٹے کے بیہوشی کی حالت میں ملنے کے واقعہ کی تفتیش میں پولیس نے گھر کے سربراہ اور بیٹے کو گرفتار کر لیا، تہرے قتل کا منصوبہ دونوں نے مل کر بنایا تھا ، فلیٹ سے چوہے مار دوا کے 10کے قریب ریپر،چوہے ماردوا محلول کی شکل میں اور نیند کی گولیوں کے 13 پیکٹس بھی ملے،واقعہ سے قبل گھر کے سربراہ اقبال اور بہو ماہا نے اپنے آخری خط بھی تحریر کئے ، اقبال نے علی عطاری نامی شخص کو خط لکھا تھا،خط پر 12 دسمبر 2025 کی تاریخ درج ہے،خط کے مطابق علی عطاری آپ کو عبدالقادر کی طرف سے جو بقایا رقم ملے وہ ہمار ی تدفین وغیرہ پر خرچ کر دینا،کسی اور کو اخراجات نہ کرنے دینا،میرے رشتہ داروں کو بھی نہ بتانا،یہ ساری باتیں اپنے تک رکھنا اور کسی کو نہ بتانا،خط پر علی عطاری، عبدالقادر، بہن زرینہ اور بھائی یوسف کے نام اور موبائل فون نمبرز لکھے گئے ہیں، پولیس کے مطابق گھر کے سربراہ نے خط لکھنے کے بعد مذکورہ افراد کو نہیں بھیجا ، گزشتہ روز بیٹے یاسین کا بھی پولیس نے بیان قلمند کیا تھا جس میں اس نے بتایا کہ زہریلی اشیا جوس میں ملا کر پی تھی، اہلخانہ پر ڈیڑھ کروڑ سے زائد کا قرضہ تھا، مبینہ طور پر قرض ادا کرنے سے بچنے کیلئے انتہائی قدم اٹھایا،دوسری جانب ایس پی انویسٹی گیشن عثمان سدوزئی کے مطابق تہرے قتل کے واقعہ میں گھر کے سربراہ اقبال اور بیہوشی کی حالت میں ملنےوالے بیٹے یاسین کو قتل کے الزام میں باقاعدہ گرفتارکرلیا ہے،پولیس کا دعویٰ ہے کہ گرفتار باپ بیٹے نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے،انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق واقعہ کا منصوبہ گھر کے سربراہ اور بیٹے نے مل کر بنایا تھا،پولیس حکام کے مطابق اہلخانہ نےمعاشی تنگی کے باعث انتہائی قدم اٹھایا،تینوں خواتین کی موت چوہے مار ادویہ اور نیند کی گولیاں کھانے سے ہو ئی ،سب سے پہلے بہو 22 سالہ ماہا اور اس کے بعد ماں 52 سالہ ثمینہ ہ اوربیٹی 19 سالہ ثمرین کی موت ہوئی، پولیس حکام کے مطابق پولیس کی جانب سے دوبارہ فلیٹ کا معائنہ کیا گیا تھا جس میں فلیٹ سے چوہے مار دوا کے 10کے قریب ریپر،چوہے ماردوا محلول کی شکل میں تھی، نیند کی گولیوں کے 13 پیکٹس بھی ملے،گھر کے سربراہ اقبال نے ماں ، بیٹی اور بیٹے کو جوس میں زہریلی دوا ملا کر پلائی،بیٹے کو تڑپتا دیکھ کر باپ دوا ملا جوس کا گلاس پینے کی ہمت نہ کرسکا ،باپ نے اپنی بہن زرینہ کو فون کیا اور زرینہ نے اپنے بھائی کوفون کیا جس نے 15 پر اطلاع دی،پولیس حکام کے مطابق واقعہ سے قبل اہلخانہ نے مجموعی طور پر 4 خطوط لکھے تھے،ایک خط رشتہ داروں ،دوسرا رہائشی اپارٹمنٹ کی انتظامیہ کے نام لکھا گیا،تیسرے خط میں مرنے کے بعد قبروں کی ترتیب کا خاکہ بھی بنایا گیا جبکہ چوتھے خط میں تدفین کے بعد اخراجات کیسے انجام دیئے جائیں وہ تحریر کیا گیا تھا،پولیس کے مطابق خواتین کی موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد سامنے آ سکے گی۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید