• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلے پانڈا بانڈ کیلئے 25 کروڑ ڈالر ہدف مقرر، جنوری میں اجرا متوقع

اسلام آبا(مہتاب حیدر) حکومت نے رواں مالی سال کے دوران یوروبانڈ یا سکوک بانڈ کے اجرا کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے ایک متبادل حکمتِ عملی اختیار کر لی ہے اور چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈ کے پہلے مرحلے کے اجرا کے لیے تیار ہو گئی ہے جس کے ذریعے 25کروڑڈالر اکٹھے کیے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق یہ پانڈا بانڈ جنوری 2026 کے وسط میں جاری کیے جانے کا امکان ہے، وزیراعظم آفس نے 31 جنوری تک اس اجرا کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔ اس پروگرام کے تحت دوسرا مرحلہ جس کا حجم 500 ملین ڈالرہوگا، 30 جون 2026 سے قبل مکمل کیے جانے کی توقع ہے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ پانڈا بانڈ تقریباً 4 فیصد شرحِ سود پر جاری کیے جانے کی امید ہے۔پاکستان کو رواں مالی سال میں یوروبانڈ کی میچورٹی کے باعث دو بڑی ادائیگیاں کرنا ہیں۔ پہلی قسط 500 ملین ڈالر کی صورت میں ستمبر 2025 میں ادا کی جا چکی ہے، جبکہ دوسری ادائیگی اپریل 2026 میں واجب الادا ہوگی، جس کی مجموعی رقم 1.3 ارب ڈالر (ایک ارب ڈالر اصل رقم اور 300 ملین ڈالر منافع) ہے۔دوسری جانب آئی ایم ایف نے بھی چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈ کے اجرا کے حکومتی ارادے پر کچھ تحفظات کا اظہار کیا اور سوال اٹھایا کہ اگر پانڈا بانڈ کے بڑے خریدار چینی بینک ہی ہوں گے تو حکومت کمرشل قرضے لینے کو ترجیح کیوں نہیں دیتی؟ اس پر پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا کہ حکومت فنانسنگ کے ذرائع میں تنوع چاہتی ہے اور چینی مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو گہرا کرنے کے لیے پانڈا بانڈ جاری کیا جا رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید