کراچی(محمد ندیم/اسٹاف رپورٹر) چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے کراچی بار کے انتخابات کے لئے فوری طور پرنئی تاریخ نہ دینے کی وجہ سامنے آگئی، ذرائع کے مطابق کراچی بار کے صدر نے بتایا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ایڈمنسٹریشن کمیٹی کا اختیار ہے اور وہ خود اس حوالے سے یکطرفہ فیصلہ نہیں کرسکتے، چیف جسٹس نے یہ بھی بتایا کہ ایڈمنسٹریشن کمیٹی کے بعض اراکین اس وقت موجود نہیں جس کے باعث فوری فیصلہ ممکن نہیں ہوسکا، اس لیے کراچی بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے لئے فوری طور پر نئی تاریخ مقرر نہیں کی جاسکی، دریں اثنا کراچی بار ایسوسی ایشن کے دفتر کے باہر انتخابات کے امیدواران کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، جس کی قیادت بیرسٹر سرفراز میتلو ایڈووکیٹ نے کی، مظاہرین نے الیکشن ملتوی کرنے کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ مہینوں سے انتخابات کی تیاری کر رہے تھے تاہم دانستہ طور پر انتخابات ملتوی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وکلا برادری اس اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے، موجودہ کراچی بار کمیٹی الیکشن کرانے میں ناکام ہوچکی ہے، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ انتخابات آئندہ ہفتے کے روز منعقد کئے جائیں۔