اسلام آباد(محمد انیس/اے پی پی ) شمالی وزیرستان کے علاقہ بویا میںبھارتی پراکسی تنظیم فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کا سیکورٹی فورسز کے کیمپ پربزدلانہ حملہ ‘کیمپ کا سکیورٹی حصارتوڑنے کی کوشش ناکام ‘ دہشت گردوں نے مایوسی کے عالم میں بارود سے بھری گاڑی بیرونی حفاظتی دیوار سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں دیوار منہدم ہو گئی اور قریبی شہری آبادی کو شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے سے ایک مسجد سمیت متعدد مکانات متاثر ہوئے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 15 مقامی شہری شدید زخمی ہو گئے۔پاک فوج کے جوانوں نے فائرنگ کے تبادلے میں چاروں دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیاتاہم اس شدید جھڑپ کے دوران وطن کے چار بہادر سپوتوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔فوجی کیمپ پر خوارج گل بہادر گروپ کے دہشت گرد حملے کے بعدکابل کو باضابطہ سفارتی تنبیہ‘ پاکستان نے افغان طالبان حکومت کو ڈیمارش جاری کیا‘دفترخارجہ نے اسلام آباد میں افغانستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو وزارتِ خارجہ میں طلب کرکے افغان طالبان حکومت کوپاکستان کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا ۔ وزارتِ خارجہ نے افغان طالبان رجیم کو دوٹوک الفاظ میں آگاہ کیا کہ پاکستان افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی کے خلاف تمام ضروری اقدامات اٹھائے گا۔صدر آصف علی زرداری اوروزیراعظم شہبازشریف نے سیکورٹی فورسز کے کیمپ پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملہ میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ دفترخارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہی معاونت ان گروہوں کو پاک افغان سرحد اور ملحقہ علاقوں میں پاکستانی فوج اور شہری آبادی کے خلاف دہشت گرد حملے کرنے کے قابل بنا رہی ہے۔ پاکستان نے افغان سرزمین سے ہونے والے دہشت گرد حملوں میں ملوث عناصر اور سہولت کاروں کے خلاف مکمل تحقیقات اور فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ افغان طالبان حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے سرگرم تمام دہشت گرد گروہوں، بشمول ان کی قیادت، کے خلاف فوری، ٹھوس اور قابلِ تصدیق اقدامات کرے اور پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکے۔