• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران، بشریٰ، 17، 17 سال قید، بانی PTI کو زائد عمر، بشریٰ بی بی کو خاتون ہونے کی وجہ سے کم سزا سنائی گئی، توشہ خانہ 2 کا تحریری فیصلہ

راولپنڈی (عاصم جاوید، رانا مسعود حسین) اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران احمدخان نیازی اور انکی اہلیہ بشری بی بی کو مجموعی طور پر 34 سال قید اور 3 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار 300 روپے جرمانہ کی سزا سنا دی ہے، مجرمانہ خیانت کے جرم میں 10 سال جبکہ بدعنوانی کے جرم میں انہیں مزید 7 سال قید کی سزا سنائی گئی،جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مجرمان کو مزید چھ، چھ ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی۔ مجرمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 382 بی کا فائدہ بھی دیا گیا ہے جسکے تحت اب تک کاٹی گئی قید کو سزا سے منہا کیا جائیگا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو عمر رسیدہ ہونے اور بشری بی بی کو خاتون ہونے کی بناء پر سزاؤں میں رعایت دی گئی ہے۔ گزشتہ روز اسپیشل جج سنٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ سنایا۔ اس موقع پر ملزمان بانی پی ٹی آئی، انکی اہلیہ بشری بی بی، وکلاء صفائی سلمان صفدر اور ارشد تبریز کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ خان، نورین نیازی، ڈاکٹر عظمیٰ اور سلمان اکرم راجہ جیل کے باہر تھے۔ عدالت کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں سابق وزیراعظم عمران احمد خان نیازی اور انکی اہلیہ بشریٰ عمران خان کو مجرمانہ خیانت اور بدعنوانی کے الزامات میں قصور وار قرار دیا گیا ہے۔ فیصلے میں لکھا گیا کہ عدالتی کارروائی کے دوران عمران احمد خان نیازی کو تحویل میں پیش کیا گیا جو اس مقدمے میں ضمانت پر تھے تاہم دیگر مقدمات کے باعث جیل میں قید ہیں جبکہ بشریٰ عمران خان بھی اس مقدمے میں ضمانت کے باوجود ایک دوسرے مقدمے کے سلسلے میں قید ہونے کے باعث عدالت میں پیش کی گئیں۔ استغاثہ کی جانب سے جوابی تحریری دلائل 19 دسمبر 2025 کو جمع کروائے جا چکے تھے۔ عدالت نے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا کہ استغاثہ نے دونوں ملزمان کیخلاف براہِ راست، قابل اعتماد اور مضبوط شواہد پیش کئے جن کی بنیاد پر الزامات ثابت ہو گئے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق عمران احمد خان نیازی کو تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 34 اور 409 کے تحت مشترکہ نیت کے ساتھ مجرمانہ خیانت کے جرم میں 10 سال قید اور 1 کروڑ 64 لاکھ 25 ہزار 650 روپے جرمانہ سنایا گیا، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 6 ماہ قید بھگتنا ہو گی۔ اسی طرح انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 1947 کی دفعہ 5(2) کے تحت بدعنوانی کے جرم میں انہیں مزید 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ عدالت نے بشریٰ عمران خان کو بھی تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 34 اور 409 کے تحت مجرمانہ خیانت کے جرم میں 10 سال قید اور 1 کروڑ 64 لاکھ 25 ہزار 650 روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے جبکہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں انہیں بھی 6 ماہ مزید قید کاٹنا ہو گی۔ اسی طرح دفعہ 109 تعزیراتِ پاکستان کے ساتھ انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 1947 کی دفعہ 5(2) کے تحت بدعنوانی کے الزام میں انہیں 7 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔ عدالت نے سزا سناتے وقت عمران احمد خان نیازی کی عمر اور بشریٰ عمران خان کے خاتون ہونے کو بطور رعایتی عوامل مدِنظر رکھا اور انہی بنیادوں پر کم سزا دینے کا فیصلہ کیا۔

اہم خبریں سے مزید