• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مختلف اقسام کی بیٹریز(بجلی ذخیرہ کرنے والی الیکٹرو کیمیکل ڈیوائسز) آج ہماری زندگی کا لازمی حصّہ بن چکی ہیں، موبائل فونز سے لے کر گاڑیوں، لیپ ٹاپس، اور گھر کے ضروری آلات جیسے یو پی ایس اور انورٹرزتک، ہر جگہ ان کا استعمال عام ہے۔ نیز، پیس میکر اور دیگر زندگی بچانے والےطبی آلات کے علاوہ تمام ڈیجیٹل ڈیوائسز کی فعالیت کا دارومدار بھی بیٹریز پر ہے، جو زندگی کو آسان اور منسلک رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ 

غرض یہ کہ مختلف قسم کی بیٹریز ہماری روزمرّہ زندگی، کام اور تفریح کو ممکن بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ ایک ایسا برقی آلہ ہے، جو کیمیائی توانائی (chemical energy) کو براہِ راست برقی توانائی (electrical energy) میں تبدیل کرتا ہے اور چھوٹے پیمانے پر ڈائریکٹ کرنٹ (DC) بجلی فراہم کرتا ہے، جس سے موبائل فون، ریموٹ، کار اور دیگر آلات چلتے ہیں۔ ای-موبیلٹی (e-Mobility) اور الیکٹرک وہیکلز (EVs) کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے بھی پاور بیٹریز کی مانگ آسمان تک پہنچا دی ہے۔

ایک زمانہ تھا، جب صرف گاڑی رکھنے والے افراد ہی بیٹری خریدا کرتے تھے، لیکن پھر بجلی کے بدترین بحران کے نتیجے میں گھنٹوں ہونے والی لوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام، یوپی ایس، جنریٹرز اور دیگر آلات کا سہارا لینے پر مجبور ہوگئے۔ 

نتیجتاً گھروں اور کاروباری اداروں میں بجلی کی بندش کے سبب یو پی ایس اور انورٹرز کے ذریعے مستقل بجلی فراہمی کا سلسلہ شروع ہوگیا، جس کے لیے بیٹری کی طلب ناگزیر ہوگئی اور گھر گھر میں نظر آنے لگی۔

زیرِ نظر مضمون میں بیٹری میں پائی جانے والی ایسی علامات کا ذکر کیا جارہا ہے، جو بیٹری خراب ہونے کا واضح اشارہ دیتی ہیں۔ اگر بیٹری میں مندرجہ ذیل نشانیاں پائی جائیں، تو بہتر ہے کہ پرانی بیٹری سے جان چھڑوا کر نئی بیٹری حاصل کرلی جائے۔

چارجنگ ٹائم کا بہت بڑھ جانا: بیٹری اگرگھر کےاچھے اورموافق ماحول میں رکھی جائے، وہاں کا درجہ حرارت مناسب ہو، اس پر براہِ راست دھوپ نہ پڑے، نہ ہی اس پر زیادہ لوڈ ہو۔ ایسی جگہ رکھی ہو، جہاں دُھول مٹّی نہ ہو، بیٹری کا پانی صحیح وقت پر اور اچھی کوالٹی کا بھراجاتا ہو اور بار بار وولٹیج کم زیادہ نہ ہو، تو ان آئیڈیل حالات میں بیٹری عموماً ڈھائی سے تین سال چل جاتی ہے۔ 

ڈھائی، تین سال گزرنے کے بعد بیٹری کی لائف کم ہونے لگتی ہے۔ اس کی ایک بڑی نشانی، چارجنگ ٹائم کا بہت زیادہ بڑھ جانا ہے۔ چارجنگ ٹائم کے زیادہ ہوجانے کی وجہ سے بیک اپ بہت کم رہ جاتا ہے، چارج ہونے میں بہت دیر لگاتی ہے اور پورا دن بیٹری چارج کرنے کے باوجود بمشکل آدھا پون گھنٹے ہی میں ختم ہوجاتی ہے۔

بیٹری کے کم ہوتے وولٹیج: ایک پاور فل بیٹری کے وولٹیج کو ملٹی میٹر کی مدد سے چیک کیا جائے، تو وہ12.6 وولٹ ظاہر کرتی ہے۔ اگر وولٹ اس ریڈنگ سے بہت کم ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ بیٹری کی قوت تیزی سے کم ہورہی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ نئی بیٹری کا بندوبست کیا جائے۔ اسی طرح بیٹری پر لوڈ ڈالا جائے۔ اگر لوڈ ڈالتے ہی اس کے وولٹ تیزی سے گر جائیں، تو یہ خراب بیٹری کی نشانی ہے، کیوں کہ ایک صحت مند بیٹری لوڈ پڑنے پر کبھی بھی کم وولٹ ظاہر نہیں کرتی۔

خرابی کی مختلف علامات: اگر گاڑی اسٹارٹ ہونے میں بہت وقت لگائے یا بار بار اسٹارٹ کرنی پڑے۔ اسی طرح بیٹری سے چلنے والی کوئی ڈیوائس باربار بند ہوجائے، تویہ اس کے خراب ہونے کی واضح نشانیوں میں سے ہیں۔ 

نیز، بیٹری کی پھولی یا ابھری ہوئی شکل، مدھم روشنی یا کم زور ہارن، گاڑی کا دیر سے اسٹارٹ ہونا یا اسٹارٹ نہ ہونا، بیٹری سے بدبو آنا اور زیادہ گرم ہونا شامل ہیں، جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ اندرونی مسائل ہیں اور اسے بدلنے کی ضرورت ہے۔ بیٹری کے ٹرمینلز کا بہت زیادہ زنگ آلود ہونا بھی بیٹری کی خرابی ظاہر کرتا ہے۔ ٹرمینلز پر مسلسل زنگ کی موجودگی کسی خرابی کی علامت ہوتی ہے، نہ کہ اس کا تعلق موسم سے ہوتا ہے۔

بیٹری کا پُھول جانا بھی خرابی کی ایک بڑی علامت ہے۔ اس کا پُھولنا عموماً اس کا اندرونی مسئلہ ہوتا ہے۔ بیٹری کی Casing اگر پھول جائے، تو اُسے واپس اصل حالت میں نہیں لایا جاسکتا۔ بہتر یہی ہے کہ اس سے نجات حاصل کرکے نئی بیٹری خریدلی جائے۔ کوشش کریں کہ بیٹری کا ہفتے میں ایک بار ضرور معائنہ کریں۔ اس دوران ملٹی میٹر استعمال کریں تو زیادہ بہتر ہے۔

مکمل چارج ہونے کے باوجود اگر ملٹی میٹر بیٹری کے وولٹ12.4سے کم بتارہا ہے، تو اس کا واضح مطلب ہے کہ بیٹری اپنی چارجنگ زیادہ دیر تک برقرار نہیں رکھ پارہی ہے۔ اگر بیٹری سے ناگوار بُو آرہی ہو، تو یہ بیٹری کے لیک ہونے کی نشانی ہے۔ یہ بُو دراصل ہائیڈروجن سلفائیڈ گیس کی ہوتی ہے، جو بیٹری کے اوور چارج ہونے پر خارج ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ ہائیڈروجن سلفائیڈ گیس انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔

بیٹری وقت سے پہلے خراب کیوں ہوجاتی ہے؟: ایک لیڈ ایسڈ بیٹری کی نارمل لائف 3سے 5سال ہوتی ہے۔ اس کے باوجود اگر بیٹری دوڈھائی سال ہی میں بیک اپ ڈراپ کرجائے، تو اس کی کچھ وجوہ ہیں۔ ویسے تو بیک اپ کم ہونے کے کئی اسباب ہیں، لیکن 80فی صد سے زائد بیٹریز کے جلد خراب ہونے کی وجہ سلفیشن ہے۔ سلفیشن بیٹری کی پلیٹس پر لیڈ سلفیٹ کی تہہ جمنے کے عمل کو کہتے ہیں۔ 

جب لیڈ سلفیٹ کی تہہ پلیٹوں پر جم کر اور سخت ہوکے پلیٹس اور تیزاب کے درمیان کرنٹ گزرنے کی رفتار سُست کر دے، تو پلیٹس کرنٹ نہیں پکڑتیں، نتیجتاً بیٹری مکمل چارج نہیں ہو پاتی۔ جس کے بعد لگتا ہے کہ بیٹری کی لائف ختم ہوگئی، لیکن حقیقت میں پلیٹیں تن درست ہوتی ہیں، صرف اُن پر لیڈ سلفیٹ کی ایک تہہ جمی ہوتی ہے۔

اگر یہ تہہ اتار دی جائے، تو بیٹری کا بیک اپ ری اسٹور ہونے لگتا ہے۔ یاد رہے، بیٹری، گاڑی کا ایک اہم جزو اور اکثر نظر انداز کی جانے والی چیز ہے، جوغیر متوقع لمحات میں بہت سی تکالیف کا سبب بن سکتی ہے۔ تاہم مذکورہ ہدایات کی روشنی میں بہت سی مشکلات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

سنڈے میگزین سے مزید