کراچی (اخترعلی اختر) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیرِ اہتمام چار روزہ ”اٹھارہویں عالمی اردو کانفرنس 2025 – جشنِ پاکستان“ کے آخری روز ”عمران اشرف سے ملاقات“ کے نام سے دلچسپ گفتگو ہوئی۔ سیشن کی میزبانی پاکستان کے سینئر صحافی و اینکر وسیم بادامی نے کی جبکہ نامور اداکار عمران اشرف بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ گفتگو کے دوران عمران اشرف نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے مختلف پہلووں پر تفصیلی اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی اور کامیابی کے لئے محنت اور مسلسل جدوجہد دو بنیادی عناصر ہیں جن کے بغیر آگے بڑھنا ممکن نہیں۔ کیریئر میں مسترد کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں عمران اشرف نے اپنی جدوجہد کے دنوں کا ایک واقعہ شیئر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک کاسٹنگ ڈائریکٹر خاتون سے ملاقات کے دوران، جب انہوں نے ہیرو نہ سہی کم از کم سیکنڈ ہیرو کا کردار دینے کی درخواست کی تو جواب میں کہا گیا: ”تمہارے لئے اتنی لائٹیں کہاں سے لائیں گے کہ تم نظر آو“ یہ جملہ میرے لئے انتہائی دلبرداشتہ تھا، تاہم اسی لمحے نے مجھے ٹوٹنے کی بجائے مزید مضبوط بنایا اور آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا۔ عمران اشرف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ زندگی میں کرسی، عہدہ اور رتبہ وقتی چیزیں ہیں، اصل قدر انسان کی یہ ہے کہ وہ دوسروں کی عزت کرنا جانتا ہو، خواہ سامنے والا چھوٹا ہو یا بڑا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ مشہور کردار ”بھولا“ سے قبل وہ تقریباً پچاس ڈراموں میں کام کر چکے تھے، مگر انہیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ کردار ان کی شناخت بن جائے گا اور اس قدر پذیرائی حاصل کرے گا۔