• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی میں چھانٹی کا عمل شروع ہونے والا ہے

کراچی (اسد ابن حسن) نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی میں تفتیشی افسران کی جھانٹیوں کا عمل شروع ہونے جا رہا ہے۔ پہلے ادارے کے فیز ون کے بھرتی شدہ افسران کے خلاف مقدمے درج ہوئے، گرفتاریاں ہوئیں، بہت سے اب بھی زیر زمین ہیں اور اس کے بعد ایک بہت بڑا فیصلہ ہوا اور تمام فیز ون کے افسران کو مستقل ملازمت سے کانٹریکٹ پر منتقل کر دیا گیا۔ اور ان کو کسی وقت بھی فارغ کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح فیز ون کے تمام کے تمام افسران زیر عتاب آچکے ہیں اور کوئی بھی کسی سرکل میں تعینات نہیں ہے۔ اب فیز ٹو کے تقریبا 30 سے 40 افسران کے کنٹریکٹ 31 دسمبر کو ختم ہو رہے ہیں۔ اسی طرح فیز تھری کے 250 کے قریب اہلکار اور افسران کے کانٹریکٹ میں رواں برس چار ماہ کی تجدید کی گئی تھی وہ بھی دسمبر کی آخری تاریخ میں ختم ہو رہے ہیں۔ اس فیز کے تمام اہلکاروں اور افسروں کو چار ماہ کی تجدید کے باوجود تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوئی۔ معتبر ذرائع کے مطابق فیز ٹو اور فیز تھری کے تفتیشی افسران کو ان کے سروس ریکارڈ، تفتیش میں کوئی اہم کارنامے اور منفی یا مثبت شہرت کے تناظر میں منتخب کیا جائے گا اور ان کی تعداد بہت کم ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں فیز کے اہلکاروں کے کانٹریکٹ کی تجدید کی فائل ابھی تیار ہی نہیں کی گئی ہے۔ مذکورہ صورتحال پر پوری نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی سخت ذہنی تناؤ کا شکار ہیں۔
اہم خبریں سے مزید