ریڈو 41سال سےپاکستان کے آنکھوں اور ڈائیلاسز کے غریب، مستحق مریضوں کی خدمت میں مصروف عمل ہے۔ ہارون الرشید REDO (راولپنڈی آئی ڈونرز آرگنائزیشن) کے جنرل سیکریٹری اور بانی ارکان میں سے ہیں۔ پیشہ ورانہ طور پر مکینیکل انجنیئرنگ کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے ہارون الرشید نے سن ستر کی دہائی میں دردانہ سلطان اور چند ہم خیال لوگوں کے ساتھ مل کر ریڈو کی بنیاد رکھی۔ یہ ہارون الرشید اور ان کی ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے کہ 1978میں 35روپےرکھنے والی یہ آرگنائزیشن آج مخیر حضرات کے تعاون اور زکوٰۃ سے مستحق مریضوں پر کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے۔
جنگ: سن 1977میں ریڈو کی بنیاد رکھی گئی۔ تب سے اب تک کا سفر کیسا رہا۔ یہ میڈیکل کامپلیکس تب کیا تھا اور تب سے اب تک اسے کتنا جدید(Modernize) اور وسیع(Expand) کیا جاچکا ہے؟
ہارون الرشید:ریڈو کا باقاعدہ آغاز1974ء میں ہوا۔ ہم خیال لوگوں کو اکھٹا کرنے میں تین سال لگے۔14 اگست 1977ء کو ریڈوکی بنیاد رکھی گئی اور 1978ء میں محکمہ سماجی بہبود، پنجاب سے رجسٹرڈہوئی۔ 1978ء میں ریڈو کا پہلا آڈٹ ہواتو اُس وقت ریڈو کے پاس 35 روپے تھے۔1979 میں پہلا تبدیلی قرنیہ کیمپ ہولی فیملی ہسپتال میں لگایا گیا، جس میں سری لنکا سے آنکھوں کے عطیات منگوائے گئے۔ یوں اس سفر کا باقاعدہ آغاز ہوا۔1982 میں ریڈو نے ایک گھر کرایہ پر لیا اور وہاں کلینک بنا کر آنکھوں کا علاج و معالجہ شروع کیا۔1986 میں سید پور روڈ پر ایک گھر خریدا گیا جہاں پر ریڈو نے 1997تک آنکھوں کے مریضوں کا علاج کیا۔ 1997 میں ریڈو میڈیکل کامپلیکس نمبر1 مری روڈ، راولپنڈی کا باقاعدہ آغاز ہوا، جس میں درج ذیل یونٹس کام کر رہے ہیں:۔الف۔آنکھوں کا ہسپتال، ب۔کوریناسینٹر، ج۔ڈینٹل کلینک، د۔جنرل میڈیکل سیکشن،ح۔آئی بینک، خ۔ اسکول ہیلتھ پروگرام، ن۔بلڈ ٹیسٹ لیب۔ آئی ہسپتال جدید ترین مشینوں سے آراستہ ہے، جہاں پر لیزر کے ذریعہ علاج کی تمام سہولیات موجود ہیں۔ چھوٹے بچوں کی نظر کمپیوٹر کے ذریعے چیک کی جاتی ہے۔
جنگ: ریڈو کا آئی ہاسپٹل ہے، ڈائیلاسز سینٹر ہے، لیتھوٹریپسی سینٹر ہے، ڈینٹل کلینک ہے اور جنرل میڈیسن سیکشن ہے۔ مجموعی طور پر ان میں یومیہ کتنے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے، ان پر یومیہ کتنے اخراجات آتے ہیں؟
ہارون الرشید:ریڈو آئی ہسپتال میںدو شفٹوں میں مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ جس میں تین سو مریضوں کا صبح میں اور اور ایک سو پچاس مریضوں کا شام میں علاج کیا جاتا ہے۔ماہانہ ایک ہزار پچاس ڈائیلاسز کیے جاتے ہیں۔ جس میں ایک ڈائیلاسز پر تین ہزار روپے خرچہ آتا ہے۔ غریب اور مستحق لوگوں کا علاج و آپریشن، زکوٰۃ پر کیا جاتا ہےاور جو مریض رقم خرچ کر سکتے ہیں، اُن سے صرف آپریشن میں استعمال ہوئے سامان کی قیمت لی جاتی ہے۔
جنگ: اگر ہم بات کریں ان مریضوں کی جو اپنے اخراجات خود برداشت نہیں کرسکتے، کیا آپ ایسے افراد کی تفصیل دے سکتے ہیں کہ ان پر ریڈو اپنے وسائل اور ڈونیشنز سے یومیہ کتنے پیسے خرچ کرتی ہے؟
ہارون الرشید:ریڈو ایک فلاحی ادارہ ہے، اس میں تجارت اور کاروبار کا عنصر بالکل بھی نہیں رکھا گیا۔ اہم بات تو یہ ہے کہ یہاں 80% لوگوں کا علاج بالکل مفت کیا جاتا ہے ان سے کسی بھی چیز کی مد میں ایک روپیہ تک نہیں لیا جاتا۔ ہم ضرورت مندوں، یتیموں، بیوائوں اور ایسے تمام افراد کا علاج بالکل مفت کرتے ہیں جو اپنا علاج کرانے کے وسائل نہیں رکھتے۔ 20% مریض صاحب حیثیت ہوتے ہیں اور وہ ہماری بہترین میڈیکل سروسز اور جدید ٹیکنالوجی سے مزین Equipment کے باعث ہمارے پاس علاج کے لئے آتے ہیںہم ان سے بھی کوئی معاوضہ نہیں لیتے اگر وہ ادائیگی کرنا چاہیں تو صرف بنیادی اخراجات ادا کرسکتے ہیں۔
جنگ: آپ کے پاس جو مریض آتے ہیں، ان کی تصدیق کس طرح کرتے ہیں کہ وہ واقعی مالی امداد کے مستحق ہیںاورانھیں معاونت فراہم کرنے کی ضرورت ہے؟ ایسے ضرورت مند مریض کے ایڈمٹ ہونے سے لے کر علاج معالجے تک کے سارے طریقہ کار پر روشنی ڈالئے گا؟ نیز بتائیں کہ ایسے مریضوں کی مالی معاونت کس طرح کی جاتی ہے؟
ہارون الرشید: غریب اور مستحق لوگوں کا علاج و آپریشن زکوٰۃ پر کیا جاتا ہے، جس کے لیے ان کو زکوٰۃ فارم دیا جاتا ہے۔ جس کو وہ اپنے علاقے کے چیئرمین زکوٰۃ کمیٹی سے تصدیق کروا کریہا ں جمع کرواتے ہیں۔
جنگ: اب اگر ایک ایک کرکے ہر ڈیپارٹمنٹ کی تفصیلاً بات کرلیں۔۔ سب سے پہلے اپنے آئی ہاسپٹل کے بارے میں بتائیں؟ یہ کتنا بڑا ہے، اس میں بیک وقت کتنے مریضوں کا علاج کیا جاسکتا ہے اور ان کے اخرجات کی تفصیلات بھی اگر آپ ہمارے قارئین کے ساتھ شیئر کرسکیں؟
ہارون الرشید: ریڈو نے 1977 میں خطہ پوٹھوارمیں تحریک عطیہ چشم کا آغاز کیا، متعدد تبدیلی قرنیہ کے کیمپ لگائے۔ 2210 افراد کے قرنیہ تبدیل کیے گئے جن میں سے 320 آنکھیں پاکستان سے ملیں۔ بقیہ سری لنکا سے منگوائی گئی۔
جنگ: فری آئی کیمپس بھی لگاتے ہیں آپ لوگ؟ ان کی تفصیلات بتائیے گا کہ یہ کتنے عرصے بعد اور کہاں لگائے جاتے ہیں اور ان میں کیا سہولیات فراہم کی جاتی ہیں؟
ہارون الرشید: ریڈو نے چاروں صوبوں کے علاوہ آزاد کشمیر میں بھی آنکھوں کے مفت کیمپ لگائے۔ بلوچستان میں خضدار اور زیارت میں بڑے کیمپ لگائے۔ ریڈو 24 ایک روزہ آنکھوں کے مفت کیمپ کا انعقاد بھی کرتی ہے، جہاں سے مریضوں کو ریڈو I اور II میں بھیجا جاتا ہے۔
جنگ: آئی ڈونیشن کے حوالے سے ایک فقہی مسئلہ آتا ہے کہ آنکھیں عطیہ کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں۔ اس حوالے سے کیا کہیں گے؟
ہارون الرشید:آنکھوںکے عطیہ کے وصیتی کارڈبھرنے کے لیے عموماً لوگ شرعی مسئلہ پوچھتے ہیں ۔ اس سلسلے میں کئی مفتیوں سے فتوے لیے گئے ہیں۔
جنگ: بچوں میں آنکھوں کی صحت کا معائنہ کرنے کے لیے آپ نےاسکول ہیلتھ پروگرام شروع کیا ہوا ہے۔ اس پروگرام کی تفصیلات سے متعلق کچھ بتائیے گا؟
ہارون الرشید: ریڈو نے اسکول ہوم سروس کا آغاز کیا ہے، جس میں درج ذیل سہو لیات کا آغاز کیا گیا ہے:۔ الف۔بچوں کی آنکھوں کا معائنہ، ب۔دانتوں کا معائنہ، ج۔بلڈ ٹیسٹ۔ 30% بچوں میں مختلف بیماریاں پائی گئی، جن میں زیادہ تر آنکھوں اور دانتوں کی بیماریاں ہیں، جن کا علاج ریڈو میں کیا جاتا ہے۔
جنگ: اپنے ڈائیلاسز سینٹر کے بارے میں کچھ بتائیں؟
ہارون الرشید:ریڈو میں ڈائیلاسز سینٹر سماجی شعبے میں پنجاب میں چلنے والا پہلا ڈائیلاسز سینٹر ہے ۔ یہاں پر30 ڈائیلاسز مشینوں کے ذریعہ بائیکارٹ ڈائیلاسز کیا جاتا ہے، جو دُنیا میں سب سے بہتر ڈائیلاسز ہے۔
جنگ: راولپنڈی کے بعد چکوال میں بھی ریڈو کا دوسرا میڈیکل کامپلیکس تعمیر کیا گیا ہے۔ وہاں پر صحت کی کون کون سی خدمات فراہم کی جارہی ہیں؟
ہارون الرشید:ریڈو نے 1977ء میں ریڈو میڈیکل کامپلیکس نمبر 1کے بعد موٹر وے انٹر چینج سے ایک کلو میٹر کے فاصلے پر اپنا دوسرا ریڈو میڈیکل کامپلیکس نمبر2بلکسر چکوال میں1999 میں دیہی علاقہ میں بنایا۔اس یونٹ میںزچہ و بچہ ہسپتال، آنکھوں کا ہسپتال، معذور بچوں کی ٹریننگ کا سینٹرہے اور انشاء اللہ عید الفطر کے بعد ڈائیلاسز اور ڈینٹل یونٹ کا کام بھی شروع کر دے گا۔ یہ میڈیکل کامپلیکس4 کنال کے رقبہ پر بنا ہوا ہے۔
جنگ: ریڈو جنرل ویلفیئر کی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے۔ کچھ اپنی جنرل ویلفیئر سرگرمیوں کے بارے میں بتائیں؟
ہارون الرشید: ریڈو رمضان المبارک کے موقع پر فوڈ پیکٹ تقسیم کرتی ہے۔ عید الاضحیٰ کے موقع پر گوشت کے پیکٹ ، سفید چھتری، بولنے والی گھڑیاں، ویل چیئر اور جو سامان معذور افراد کودرکار ہو، مہیا کرتی ہے۔ اس سلسلے میں Equipment Bank بنایا ہوا ہے۔
جنگ: ان ساری ہیلتھ اور جنرل ویلفیئر سرگرمیوں پر اُٹھنے والے اخراجات ظاہر ہے ڈونیشنز، زکوٰۃ، صدقات سے پورے کیے جاتے ہیں۔ کیا آپ شیئر کرسکتے ہیں کہ آپ کے بڑے ڈونرز کون ہیں؟
ہارون الرشید: ریڈو اللہ تعالیٰ کے خصوصی کرم سے ہر سال ایک بڑی رقم ان منصوبوں پر خرچ کرتی ہے۔ ریڈو کو کسی بھی سرکاری شخصیت نے فنڈ نہیں دیااور نا ہی کبھی گورنر نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں تقریب کر لیں۔ ریڈو کے ڈونرز سالانہ و ماہانہ کچھ نہ کچھ دیتے رہتے ہیںجو چند ہزار ہوتے ہیں،وہ اکٹھے ہو کر لاکھوں بن جاتے ہیں۔ زیادہ تر ڈونرز ،فیملی کے ممبرز ہیں جوزکوٰۃ دیتے ہیں۔
جنگ: رمضان المبارک بس چند ہفتوں کی دوری پر ہے۔ اکثر صاحب حیثیت افراد، زکوٰۃ رمضان المبارک میں دیتے ہیں۔ آپ ان افراد کو کیا پیغام دینا چاہیں گے کہ وہ اپنی زکوٰۃ اس بار ریڈو کو دیں۔۔ یہ بھی بتائیے گا کہ وہ ریڈو کو زکوٰۃ کیسے دے سکتے ہیں؟
ہارون الرشید: رمضان کی آمد ہے، میری آپ سب احباب سے اپیل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو نوازا ہوا ہے، آپ ان کی امداد کیجیے جو علاج کی سکت نہیں رکھتے۔ 3 ہزار روپے ایک شخص کو ایک ڈائیلاسز کے ادا کرنے ہوتے ہیں ، جس پر ماہانہ 24 ہزار روپے کا خرچ آتا ہے۔ اور لیب ٹیسٹ کے 6 ہزار روپے الگ ہیں۔ یوںایک مریض پر30 ہزار روپے ماہانہ اور 360000 روپےسالانہ خرچہ آتا ہے۔ کیا آپ ماہانہ یا سالانہ یا کچھ حصہ عطیہ کر سکتے ہیں۔ موتیا کے ایک آپریشن پر6 ہزار روپےخرچہ آتا ہے۔ آپ کا 6 ہزار روپے کا عطیہ کئی لوگوں کی اندھیری زندگی میں روشنی لا نے کا سبب بن سکتا ہے۔
جنگ: اسپانسرشپ اور ڈونیشنز کے حوالے سے بھی بتائیں کہ مخیر حضرات اپنے صدقات ریڈو کو کیسے ڈونیٹ کرسکتے ہیں۔ اسپانسرشپ کے بارے میںتفصیل سے بتائیے؟
ہارون الرشید: ریڈو کےزکوٰۃ و عطیات کے اکاؤنٹس کی تفصیل درج ذیل ہے:
REDO
(Donation & Zakat Accounts)
HBL Donation Account 02087900078301
HBL Zakat Account 02087900086301
Swift Code - HABBPKKA
MCB Donation Account 0061202010039227
MCB Zakat Account 0061202010064171
Swift Code - MUCBPKKA
Mob # 0333-5598899
Tel # 051-550 5917
051-550 3233
ریڈو نے عوام کی خواہش پر ڈینٹل کلینک کا افتتاح کر دیا ہے، جس میں بڑی تعداد میں لوگ اپنا علاج کروا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جدید مشینری سے آراستہ ریڈو لیب بھی کام کر رہی ہے۔ یہاں پر بازار سے 70% کم ریٹ پر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔