• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کیا زوال وغروب کے وقت اذکار وتسبیحات پڑھنا بہتر ہے؟

تفہیم المسائل

سوال: زوال اور غروبِ آفتاب کے وقت قرآن پاک کی تلاوت اور دیگر اذکار وتسبیحات پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟(ایم۔عدنان، کراچی)

جواب: زوالِ آفتاب کے وقت اور غروبِ آفتاب سے قبل کے بیس منٹ ، ان دونوں اوقات میں کسی بھی قسم کی نماز پڑھنا مکروہ و ممنوع ہے ، سوائے اس کے کہ جنازہ عین اُسی وقت آئے ،تو پڑھا جاسکتا ہے ،لیکن پہلے سے موجود جنازے کو تاخیر کرکے ان اوقات میں پڑھنا مکروہ ہے ۔ لہٰذا بہتر یہ ہے کہ ان مکروہ اوقات میں قرآن مجید کی تلاوت نہ کی جائے، البتہ اَذکار اور تسبیحات و درود شریف پڑھ سکتے ہیں ۔

علامہ زین الدین ابن نُجیم حنفیؒ لکھتے ہیں: ترجمہ:اور ’’بُغْیَہ‘‘میں ہے :اُن اوقات میں جن میں نماز پڑھنا مکروہ ہے، نبی ﷺ پر درود پڑھنا ، دعا کرنا اور تسبیح پڑھنا قرآن کی تلاوت کرنے سے افضل ہے ،اِس کا سبب یہ ہے کہ قراء ت نماز کا رکن ہے اورنماز مکروہ اوقات میں مکروہ تحریمی ہے ،پس بہتریہ ہے کہ نماز کے رکن کو بھی( ان اوقات میں)ترک کیاجائے،(البحر الرائق ،جلد1،ص:437)‘‘۔پس ان اوقات میں اگرچہ قراءت کرسکتے ہیں ،لیکن یہ خلافِ اَولیٰ ہے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین