• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ کے خلاف برسٹل کے ون ڈے انٹر نیشنل کے دوران ہائی اسکورنگ میچ میں کئی ریکارڈز ٹوٹ گئے، جبکہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مسلسل آٹھویں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

قومی ٹیم کوجنوبی افریقا کے ہاتھوں آخری ون ڈےکے بعد آسٹریلیا کے خلاف لگاتار 5 اور اب انگلینڈ کے خلاف مسلسل دوسری شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

پاکستان کی جانب سے آخری 7 ون ڈے انٹر نیشنل میں 7 بیٹسمینوں نے سنچری بنائی ہے مگر بدقسمتی سے کوئی بیٹسمین اپنی اننگز کو میچ وننگ اننگز میں تبدیل نہ کرسکا اور تمام 7 میچ پاکستانی ٹیم ہار گئی۔

آسٹریلیا کے خلاف ایک میچ میں 2 سنچریاں بنیں اس کے باوجود پاکستان میچ ہار گیا، جبکہ گزشتہ روز برسٹل میں پاکستان کے خلاف انگلینڈ نے 5 اوورز قبل 359رنز کے ہدف کا کامیابی کے ساتھ تعاقب کیا۔

اس سے قبل جے پور میں آسٹریلیا کے خلاف بھارت نے360رنز کا اسکور 5 اوورز قبل حاصل کر لیا تھا۔

انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان نے 5 کیچ ڈراپ کئے اور میچ میں اسے شکست ہوئی لیکن انگلینڈ کے لئے ہائی اسکورنگ میچ جیتنا معمول کی بات بن چکا ہے، اس سال 4 بار انگلینڈ نے 350 سے زائد رنز دیئے اور چاروں میچ جیت لئے۔

پاکستان کی جانب سے اوپننگ بیٹسمین امام الحق نے بر سٹل ون ڈے میں151رنز کی اننگز کے دوران انگلینڈ میں 36 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا، وہ انگلش سرزمین پر ون ڈے اننگز میں 150 رنز بنانے والے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں۔

امام الحق نے برسٹل میں23 سال 153 دن کی عمر میں یہ کارنامہ سر انجام دیا ، اس سے قبل بھارت کے سابق کپتان کپیل دیونے 1983 میں 24 سال 163 دن کی عمر میں زمبابوے کیخلاف 175 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

امام نے برسٹل میں ایک اور تاریخ بھی رقم کی ہے اور وہ یہ کہ انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ میچز میں سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے والے پہلے پاکستانی بھی بن گئے ہیں، اس سے قبل یہ اعزاز فخر زمان کے پاس تھا جنہوں نے اسی سیریز کے دوسرے ون ڈے میں 138 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

امام الحق کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ سے پہلے پریکٹس میچوں کے ساتھ انگلینڈ کے خلاف سیریز سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل رہاہے ، جو میگاایونٹ میں بہت کام آئے گا، اگر ٹیم جیت جاتی تو کافی اچھا ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اننگز سے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا ہے، کوشش ہوگی کہ اگلے آنے والے میچوں میں بھی کارکردگی کے اس تسلسل کو برقرار رکھوں اور ٹیم مینجمنٹ کی توقعات پر پورا اتروں۔

تازہ ترین
تازہ ترین