• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم و تشدد اور وادی کی حیثیت تبدیل کرنے کے خلاف آج مظاہرے کیے جائیں گے


مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم و تشدد اور وادی کی حیثیت تبدیل کرنے کے خلاف آج حریت قیادت کی کال پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ کرفیو کے باوجود کشمیری اپنے گھروں سے نکلیں گے اور سری نگر میں اقوام متحدہ کے دفتر تک مارچ کیا جائے گا۔

بھارت نے جس وادی کو اپنا اٹوٹ انگ کہا، اس کا انگ انگ اپنے ظالمانہ اقدامات اور انسانی حقوق کی پامالیوں سے زخمی کردیا۔ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے خون کی ہولی تو قابض بھارتی افواج ستر سال سے کھیل رہی تھی، لاک ڈاون کے نام پر گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بربریت کی انتہا کردی گئی۔

ظلم و تشدد کے خلاف حریت قیادت نے پوسٹرز کے ذریعے کشمیریوں کو آج احتجاج کی کال دی ہے، مقبوضہ وادی کے لوگ بعد نماز جمعہ بھارت کے جبری تسلط کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف سری نگر میں اقوام متحدہ کے دفتر تک احتجاجی مارچ کریں گے۔

کشمیریوں کا کہنا ہے کہ دنیا میں پُرامن افراد کو احتجاج کا حق حاصل ہے، وہ بھی پُرامن ہیں۔ ان کے ہاتھوں میں کوئی ہتھیار نہیں۔ وہ بھی اپنے حق کے لیے نکلیں گے۔

گزشتہ اٹھارہ روز سے مقبوضہ کشمیر میں دکانیں بند، سڑکیں ویران ہیں اور وادی کے چپے چپے پر بھارتی فوجی نظر آتے ہیں، کڑی پابندیوں کے باوجود کشمیری نوجوان احتجاج کے لیے نکلتے ہیں۔

بھارتی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ، پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کی شیلنگ سے متعدد کشمیری زخمی ہوچکے ہیں جبکہ بھارتی فوجیوں کی جانب سے گھروں پر چھاپوں کے دوران بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لینے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں اٹھارہ روز کے دوران دس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تازہ ترین