• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین میں حکام کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، وہاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے

چین کے مشرقی صوبےجیانگ زوJIANGSU کے ماہرین نے ایسی کٹ بنانے کا دعوٰی کیا ہے جو 15 منٹ کے اندر اندر کورونا وائرس کی تشخیص کر سکے گی۔

منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ انہیں جدید کٹ بنانے کا ہدف 20 جنوری کو دیا گیا تھا، جس کی کامیاب جانچ کے بعد کمپنی روزانہ 4 ہزار لوگوں کے لیے کٹس بنا سکے گی۔

یہ بھی دیکھئے :ہانگ کانگ کے ماہرین کا کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ویکسین کی تیاری کا دعویٰ


وائرس کی تشخیص کے ساتھ اس کے خاتمے کے لیے بھی ویکسین کی تیاری اہم چیلنج بنی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کورونا وائرس سے چین میں اب تک 259 افراد ہلاک

ادھر ہانگ کانگ کے ماہرین نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ویکسین بنانے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم اس ویکسین کی انسانوں پر آزمائش سے قبل کم از کم ایک سال جانوروں پر اس کے تجربات کیے جائیں گے۔

دوسری جانب چین میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے 14 صوبوں میں چھٹیاں فروری کے دوسرے ہفتے تک بڑھانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

جن صوبوں میں چھٹیاں دی گئی ہیں وہ چین کی معیشت میں 70 فیصد کے قریب حصہ ڈالتے ہیں۔

بلوم برگ سمیت مختلف میڈیا رپورٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ چین کی دو تہائی معیشت اس ہفتے بھی بند رہے گی، کورونا وائرس کے باعث پہلی سہ ماہی میں چینی معیشت کو 60 ارب ڈالر کا خسارہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: امریکا نے اپنے شہریوں کو چین کے سفر سے روک دیا

ایک امریکی ٹی وی کے مطابق کورونا وائرس سے چین کو پہنچنے والے معاشی نقصان کا درست اندازہ لگانا ابھی ممکن نہیں لیکن ایک تخمینے کے مطابق چین کا گروتھ ریٹ اس سہ ماہی میں 2 فیصد تک گر سکتا ہے۔

صورتِ حال سے نکلنے کے لیے چین کو ٹیکسز اور شرح سود میں کمی کرنا ہو گی۔

تازہ ترین