• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصر جمشید کو17 ماہ قید کی سزا


برطانیہ کی ایک عدالت نے سابق پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید اور اُن کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو اسپاٹ فکسنگ کیس میں قید کی سزا سنادی۔

مانچسٹر کی عدالت نے ناصر جمشید کو 17ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال جبکہ اعجاز احمد کو ڈھائی سال جیل کی سزا سنائی ہے، ملزمان کو پولیس کی وین میں جیل بھیج دیا گیا۔

واضح رہے کہ انہیں نیشنل کرائم ایجنسی کی مبینہ اسپاٹ فکسنگ تحقیقات کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: اُمید ہے ناصر جمشید کی سزا سے دوسرے سبق سکھیں گے، اہلیہ

اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ ایک پولیس افسر خفیہ طور پر اس سٹہ باز گروپ میں انکے ممبر کے طور پر داخل ہوگیا تھا جس کی کوششوں سے 2016کے بی پی ایل اور پاکستان پریمیئر لیگ فروری 2017میں فکسنگ کا انکشاف ہوا۔

پولیس کے انڈر کور ایجنٹ نے خود کو سٹے باز گروہ کے سرغنہ انور سے جسکے بارے میں شک تھا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں رشوت اور میچ فکسنگ میں ملوث ہے، سے متعارف کروایا۔انکی پہلی ملاقات 2016میں ایک ہوٹل میں ہوئی جہاں انور نے بتایا کہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں اسکے لیے کام کرنے والےچھ پلیئرز ہیں ۔

انور نے کھلے عام مانچسٹر کرائون کورٹ میں تسلیم کیا کہ وہ دس برس سے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہے۔

ناصر جمشید جس نے اپنے ملک کی جانب سے ساٹھ میچوں میں حصہ لیا، پی ایس ایل میں رشوت کے الزام سے انکار کیا،تاہم دسمبر میں ہونے والے ٹرائل کے دوران اس نے اپنا بیان تبدیل کرتے ہوئے جرم کا اعتراف کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے ایک انکوائری کے بعد ناصر جمشید پر دس برس کےلیے کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگادی گئی تھی۔ اس کے علاوہ دو دیگر کھلاڑی شرجیل خان اور خالد لطیف پر بھی پانچ برس کی پابندی عائد کی گئی تھی۔

تازہ ترین