• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سنتھیا کو ملک بدری سے روکنے کے حکم میں توسیع


اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکی شہری و بلاگر سنتھیا ڈی رچی کو ملک بدری سے روکنے کے حکم میں 13 اکتوبر تک توسیع کر دی۔

امریکی شہری و بلاگر سنتھیا ڈی رچی کی جانب سے ملک بدری سے روکنے کیلئے دائر کی گئی درخواست کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے سماعت کی ۔

عدالت نے سنتھیا ڈی رچی کو گزشتہ حکم نامے کے تحت بیانِ حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزارتِ داخلہ کا کام ہے کہ اس کیس میں تحقیقات کرے، سنتھیا نے سنجیدہ نوعیت کے الزامات لگائے ہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نےاستفسار کیا کہ کیا حکومت نہیں چاہتی کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں؟

سنتھیا رچی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ماتحت عدالت میں 2 سماعتیں ہو چکی ہیں مگر سابق وزیرِ داخلہ رحمٰن ملک کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سنتھیا رچی نے ویزے میں توسیع مسترد کرنے کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے، سیکریٹری داخلہ کے پاس سنتھیا کی یہ اپیل زیرِ سماعت ہے۔

عدالت نے سوال کیا کہ بزنس ویزے کے حوالے سے وزارتِ داخلہ کی پالیسی کیا ہے؟

وزارتِ داخلہ کے نمائندے نے بتایا کہ سنتھیا کے بزنس ویزے کے لیے چیمبر آف کامرس شکاگو کا لیٹر ضروری تھا جو اس نے دیا، پاکستان میں جس کمپنی نے اسپانسر کیا تھا اس کا لیٹر بھی سنتھیا کی جانب سے دیا گیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا یہاں کوئی بھی بزنس ویزے پر آ کر کچھ بھی کر سکتا ہے؟ اگر کوئی ادھر آ کر کوئی اور کام کرتا ہے تو وزارتِ داخلہ کیا کارروائی کرتی ہے؟ ابھی تک وزارتِ داخلہ نے اس نوعیت کے کتنے ویزے کینسل کیئے ہیں؟

وزارتِ داخلہ کے نمائندے نے بتایا کہ ابھی میرے پاس اس ضمن میں تفصیلات نہیں ہیں، یہ پہلا کیس ہے جس میں سیاسی بیان بازی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وکیل نے عدالتِ عالیہ سے استدعا کی کہ ہماری درخواست زیرِ التواء رکھی جائے، ہم نے سنتھیا کو بیان بازی سے روکنے کی بھی استدعا کی تھی۔

تازہ ترین