• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدر ٹرمپ کے مالی معاملات پر امریکی اخبار کے انکشافات


امریکا کو کرپشن سے پاک کرنے کا دعویٰ کرنے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مالی معاملات پر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سوال اُٹھا دیئے، اخبار نے دعویٰ کیا کہ 200 سے زائد کمپنیوں، مخصوص گروپوں اور غیر ملکی حکومتوں نے ٹرمپ کو فائدہ پہنچایا اور بدلے میں ٹرمپ سے فائدہ اُٹھایا۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کے فیملی بزنس نے ان گاہکوں سے لاکھوں ڈالر کا فائدہ اٹھایا جن کا ٹرمپ انتظامیہ سے کوئی نہ کوئی کام پڑ سکتا تھا، ایسے صرف ساٹھ گاہکوں نے ٹرمپ حکومت کے پہلے دو برسوں میں ٹرمپ کے کاروبار کو ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا فائدہ پہنچایا۔

اخبار نے اس تفتیش کے سلسلے میں بزنس ایگزیکٹو، کلب ارکان، لابنگ کرنے والوں اور ٹرمپ کی جائیدادوں کے ملازمین سمیت ڈھائی سو افراد سے انٹرویو کیے۔

ان گاہکوں نے ٹرمپ کے فیملی بزنس کو کبھی گولف کے لیے سیر میں فائدہ پہنچایا، کبھی اسٹیک کے ڈنر کھلائے اور کبھی پوش قسم کی ملاقاتوں میں سہولت کاری کی۔

ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ صدر منتخب ہونے کے بعد اپنے کاروبار سے علیحدہ ہو جائیں گے مگر وہ وائٹ ہاؤس سے اپنے کاروبار کا بھی جائزہ لیتے رہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارت کے دوران ہر چار میں سے ایک دن یا تقریباً چار سو روز اپنے ہوٹلوں اور ریزورٹس پر گزارے، جب وہ اپنے کلب آتے تو لوگ ان سے ملاقات کے لیے ٹرمپ کو پیسے ادا کرتے، ٹرمپ ان کی بات سنتے اور اپنے اسٹاف کو ہدایات جاری کرتے۔

ٹرمپ کے بزنس کو فائدہ پہنچانے والوں میں غیرملکی سیاست دان، فلوریڈا میں چینی کے کاروبار سے وابستہ امراء، ایک چینی ارب پتی، سربیا کا ایک شہزادہ اور ٹھیکے حاصل کرنے کے خواہش مند شامل ہیں۔


تقریباً ستر افراد، ایڈ ووکیسی گروپوں اور غیر ملکی حکومتوں نے ٹرمپ کی جائیدادوں پر ایونٹ منعقد کر کے انھیں فائدہ پہنچایا، لوگ ٹرمپ کے ساتھ سیلفیاں لیتے اور انھیں صدر تک رسائی کے دعوے کے طور پر استعمال کرتے۔

امریکی اخبار کے مطابق ان الزامات کے سلسلے میں ٹرمپ سے رابطے کی کوشش کی گئی، لیکن انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا، تاہم وائٹ ہاؤس ترجمان نے مختصر بیان میں کہا کہ ٹرمپ نے اپنا کامیاب کاروبار اپنے دو بیٹوں کے سپرد کر رکھا ہے۔

تازہ ترین