وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے دوران اجلاس اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم پر خوب تنقید کی اور جلسے نہ کرنے کی تجویز سے مکمل اتفاق کیا۔
ترجمانوں کے اجلاس کے دوران وزیراعظم کی اپوزیشن پر تنقید کے باوجود پارٹی کے بعض رہنماؤں نے جلسوں کے حق میں بات اور بعض نے مخالفت کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپوزیشن کے جلسوں کے معاملے پر ترجمانوں کو بریفگ کیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کوروناوائرس کی دوسری لہر کو انتہائی خطرناک قرار دیا اور کہا کہ کورونا کی دوسری لہر پہلی لہر سے زیارہ خطرناک ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا سے بچنے کیلئے ہر کسی کو اپنا کرداد ادا کرنا ہوگا، اپوزیشن پہلے تو پورا ملک لاک ڈاؤن کرنے کی بات کرتی تھی اب وبائی صورتحال میں جلسے کرکے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے۔
وزیراعظم نے استفسار کیا کہ اپوزیشن اتحاد کو سیاست کی پروا ہے یا پھر اپنا لوٹا مال بچانے کی فکرہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے بچنے اور بچانے کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق دوران اجلاس شیخ رشید نے وزیراعظم کی جلسے نہ کرنے کی تجویز سے مکمل اتفاق کیا اور اپوزیشن کے جلسوں پر تنقید کی اور کہا کہ یہ وقت لوگوں کو کورونا وائرس سے بچانے کا ہے نہ کہ جلسے اور جلوس کرنے کا ہے۔
انہوں نے دوران اجلاس شرکاء کو سی پیک کے منصوبے ایم ون پر بھی بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کو گنے کی بروقت کرشنگ کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے آگاہی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ سونے پر سہاگہ یہ کہ گنے کے کسانوں کو بروقت ادائیگیاں بھی ہوئی ہیں، کرشنگ اور گنے کے کسانوں کو ادائیگی کا کریڈٹ وزیر اعظم کو جاتا ہے۔
حماد اظہر نے مزید کہا کہ حکومت نے کاشتکاروں کی ادائیگی لیٹ کرنے والوں کو 50 لاکھ جرمانے کی سزا مقرر کی۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ملکی معیشت شاندار انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، اس حوالے سے مزید اچھی خبریں ملیں گی۔