سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے سربراہ اور سابق وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک نے یورپی یونین سمیت مختلف ممالک کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف جھوٹی مہم سازی کے سائبر کرائمز پر انٹرپول کو تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر رحمان ملک نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو چار صفحات پر مبنی خط لکھا ہے جس میں بھارتی سازش کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
رحمٰن ملک نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں غلط الزامات لگوانے کے لیے جعلی مہم چلائی گئی۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مودی نے پاکستان مخالف جذبات کو انتخابی جیت کے لیے استعمال کیا، پلوامہ واقعے کا الزام بھی پاکستان پر لگایا گیا۔
رحمان ملک نے کہا کہ وزیراعظم کو 4 صفحے کا خط لکھ کر بتایا کہ بھارت نے کس طرح کریمنیلٹی کی ہے۔
بھارت کی حالیہ جعلی ویب سائٹس پکڑی جانے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جعلی مہم چلا کر صرف پاکستان کے ساتھ نہیں پوری دنیا کے ساتھ زیادتی کی۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ جب کوئی معاملہ ہوتا ہے تو بھارتی را اور آر ایس ایس پاکستان کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔
رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ انتخابات میں استعمال ہونیوالے سیکیورٹی سسٹم کی سفارش یورپی یونین نے کی تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتخابات میں سیکیورٹی سسٹم دینے والی کمپنی کا تعلق بھارت سے تھا۔
پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ جس طرح جعلی صحافت کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی معاملے کی تحقیقات انٹرپول کو کرنی چاہیے۔