• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنگنا رناوت کے اپنی زندگی سے متعلق اہم انکشافات

بالی ووڈ میں متنازع بیانات دینے سے متعلق شہرت کی حامل اداکارہ کنگنا رناوت نے اپنی زندگی سے متعلق کئی انکشافات کردیے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کنگنا رناوت نے دعویٰ کیا کہ 15 سال کی عمر میں بغاوت کرنے والی پہلی راجپوت خاتون ہوں۔

انہوں نے مزید کہاکہ میری بغاوت پر والد کا ردعمل اتنا سخت تھا کہ انہوں نے مجھے تھپڑ تک مارنے کی کوشش کی تھی۔


بالی ووڈ میں کوئین کا خطاب پانے والی اداکارہ نے کہا کہ فلم انڈسٹری پر تنقید تو ابھی شروع کی ہے جبکہ میں ہمیشہ ہی سے باغی رہی ہوں۔

اپنے دعوے کے ثبوت میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کنگنا رناوت نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے، جس کا عنوان ’وہ 15 سال کی عمر میں پہلی باغی راجپوت خاتون بنیں‘ رکھا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح میری بغاوت پر والد نے مجھے تھپڑ مارنے کی کوشش کی اور وہ میرے جواب پر کیسے پیچھے ہٹ گئے تھے۔

ٹوئٹر پر اپنی زندگی کا ایک ورق پلٹتے ہوئے کنگنا رناوت نے کہا کہ میرے والد کے پاس لائسنس یافتہ رائفل اور بندوقیں تھیں، بچپن میں جب وہ تیز آواز میں بات کرتے تھے تو میری پسلیاں تک کانپ اٹھتی تھی، وہ اپنی جوانی میں گنگ وار میں شریک ہوچکے تھے اور اُن کی شہرت غنڈے کی تھی۔

کنگنا نے مزید کہا کہ میں نے اُن سے 15 سال کی عمر میں مقابلہ کیا اور گھر چھوڑ دیا، یوں میں 15 سال کی عمر میں باغی راجپوت خاتون بن گئی۔

انہوں نے اپنی بغاوت سے متعلق مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم انڈسٹری کے کچھ لوگ سمجھتے ہیں کامیابی میرے سر پر چڑھ گئی ہے اور یہ مجھے باآسانی ٹھکانے لگاسکتے ہیں، میں شروع سے ہی باغی ہوں اور کامیابی سے میری آواز اور بھی توانا ہوئی ہے، میں قوم کی طاقتور آواز بن گئی ہوں۔

کنگنا رناوت نے یہ بھی کہا کہ تاریخ گواہ ہے جس نے بھی مجھے ٹھکانے لگانے کی کوشش کی میں نے اسے ہی ٹھکانے لگادیا۔

والد صاحب کے اُس خاص واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے بالی ووڈ کوئین نے کہا کہ میرے پاپا مجھے دنیا کا بہترین ڈاکٹر بنانا چاہتے تھے، وہ سمجھتے تھے کہ مجھے بہترین اداروں میں تعلیم دلواکر وہ انقلابی والد بن جائیں گے، لیکن جب میں اسکول جانے سے انکار کیا تو انہوں نے مجھے تھپڑ مارنے کی کوشش کی اور میں نے اُن کا ہاتھ پکڑ لیا اور دھمکی دی کہ اگر آپ نے مجھے مارا تو میں آپ کو ماروں گی۔

کنگنا رناوت نے مزید کہاکہ یہی وہ لمحہ تھا جب ہمارے تعلقات ختم ہوگئے، میرے جواب کے بعد وہ اور میری ماں کمرے سے چلے گئے، مجھے معلوم تھا میں نے حد پھلانگ دی ہے اور میں انہیں دوبارہ نہیں پاسکوں گی، کوئی بھی سوچ سکتا تھا کہ میں آزاد ہوگئی اب مجھے کوئی پنجرے میں نہیں رکھ سکتا۔

تازہ ترین