• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپنے لئے انصاف کیلئے شاید قدم نہ بڑھاؤں: پرویز رشید

مسلم لیگ نون کے رہنما پرویز رشید کہتے ہیں کہ اپنے لئے انصاف کے لیے شاید میں قدم نہ بڑھاؤں، میرا دل فیصلے کے خلاف اپیل کرنے پر مائل نہیں ہو رہا۔

پرویز رشید سینیٹ نشست کے لیے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف کی گئی اپیل کی سماعت کے سلسلے میں الیکشن ٹربیونل میں پیش ہوئے۔

الیکشن ٹربیونل نے سینیٹ کی نشست کے لیے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف پرویز رشید کی اپیل مسترد کرتے ہوئے خارج کر دی۔

الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کے دوران پرویز رشید نے کہا کہ پنجاب ہاؤس کی انتظامیہ انصاف والوں کی انتظامیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاغذات رکوانے ہوں تو کہتے ہیں کہ پرویز رشید سے پیسے لینے ہیں، پرویز رشید پیسے دینے آئے تو کہتے ہیں کہ پیسے نہیں لینے۔

پرویز رشید نے کہا کہ ڈیم فنڈ والے بابا رحمتے میرے حصے میں ساڑھے چار کروڑ ڈال گئے ہیں، اس فیصلے کے خلاف میں سپریم کورٹ میں گیا ہوا ہوں، جب تک سپریم کورٹ فیصلہ نہیں کرتی وہ پیسے میری ذمے داری نہیں بنتے۔

ان کا کہنا ہے کہ سینیٹ کا ممبر بنوں یا نہ بنوں، اندھیری نگری کو بے نقاب کیا ہے، دھند والوں اور انصاف والوں کی طرف سے رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔

نون لیگی رہنما نے کہا کہ ڈسکہ میں ان کا چہرہ بے نقاب ہوا، میرے کیس میں بھی بے نقاب ہو گا، جہاں موقع ملے گا اس دھند اور اندھیر نگری کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔


انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان جانتا ہے کہ بابا رحمتے نے الیکشن کو انجینئرڈ کیا، وکلاء کہتے ہیں کہ اس میں اپیل کی جا سکتی ہے، لیکن میں قائل نہیں ہوا۔

پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اپنے لیے انصاف کے لیے شاید میں قدم نہ بڑھاؤں، اپنے لیے انصاف مانگنے سے پہلے ان کی ناانصافی کو بے نقاب کرنا فریضہ سمجھتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال تھا کہ مجھے کہا جائے گا کہ پیسے جمع کروا دیں، میرا دل فیصلے کے خلاف اپیل کرنے پر مائل نہیں ہو رہا۔

نون لیگی رہنما پرویز رشید کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کا کیا ہے، یہ کوئی نیا الزام لگا دیں گے، وکلا نے مجھے آمادہ کر لیا تو پھر اپیل کرنے کے بارے میں سوچوں گا۔

تازہ ترین