کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ماضی قریب میں کسی بجٹ میں عوام کو اتنا ریلیف نہیں دیا گیا، حکومت عام آدمی کیلئے صحت، گھر، تعلیم اور نوکریوں کی سہولتیں فراہم کررہی ہے، معاشی گروتھ کے ساتھ لوگوں کی آمدنی بڑھی جس سے قوت خرید میں اضافہ ہوا، پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اپوزیشن کو آگے اپنی چھٹی نظر آرہی ہے۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر خان اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی بھی شریک تھے۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ بجٹ خواہشوں کی فہرست ہے جس میں نہ وسیلہ ہے نہ ویژن ہے، بجٹ میں نئے ٹیکسوں کی وجہ سے آٹا، چینی، پٹرول ، گھی مہنگا ہونے جارہا ہے، سیمنٹ کی چپاتیوں سے عوام کی بھوک دور ہوسکتی ہے تو پھر بجٹ اچھا ہے، اس ملک میں جتنی بھوک عمران خان نے پھیلائی پچھلی کئی دہائیوں میں نہیں پھیلی۔سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ایوان میں نئی صورتحال پیدا کردی ہے،پیپلز پارٹی کی حکومت میں سرکاری ملازمین کی سب سے زیادہ تنخواہیں بڑھائی گئیں،3.94فیصد گروتھ شوکت ترین نہیں حفیظ شیخ کی پالیسیوں سے ہوئی، حکومت حفیظ شیخ کو واپس بلا کر ان سے معافی مانگے، وزیراعظم اپوزیشن کو گالی دینے اور ہاتھا پائی کرنے والوں کی پذیرائی کرتے ہیں۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نےکہا کہ معاشی ماہرین کی جانب سے بجٹ کو سراہا گیا ہے، ماضی قریب میں کسی بجٹ میں عوام کو اتنا ریلیف نہیں دیا گیا، حکومت عام آدمی کیلئے صحت، گھر، تعلیم اور نوکریوں کی سہولتیں فراہم کررہی ہے، احساس پروگرام کے تحت غریبوں کیلئے 260ارب روپے رکھے گئے ہیں، صحت انصاف کارڈ کیلئے بے پناہ پیسہ رکھا گیا ہے، پچاس لاکھ خاندانوں کو 5لاکھ روپے بلا سود قرضہ دیا جائے گا، کسانوں کو بھی بلاسود قرضے دیئے جائیں گے، وزارت تعلیم نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کیلئے 5ارب روپے خرچ کرے گی، ہائر ایجوکیشن کمیشن کا بجٹ 124ارب روپے پر لے گئے ہیں۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں کے نتیجے میں ایکسپورٹ، کنسٹرکشن، ٹیکسٹائل اور لارج اسکیل مینو فیکچرنگ میں تیزی آئی اس سے نوکریاں پیدا ہوئیں، معاشی گروتھ کے ساتھ لوگوں کی آمدنی بڑھی جس سے قوت خرید میں اضافہ ہوا، بجٹ اجلاس میں وزیرخزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے بے انتہا شور مچایا اور گالیاں دیں، پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اپوزیشن کو آگے اپنی چھٹی نظر آرہی ہے۔شفقت محمود نے کہا کہ ہمارا ڈیبٹ ٹو جی ڈی پی ریشو ن لیگ حکومت کے مقابلہ میں کم ہے، کراچی کے ایک ایم این اے نے مراد سعید کو فحش قسم کی گالیاں دیں۔ شفقت محمود نے خرم دستگیر خان کی طرف سے پیش کردہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو سے متعلق اپنی حکومت کے اعداد و شمار کو ہی مشکو ک قرار دیدیا۔ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ حالیہ بجٹ خواہشوں کی فہرست ہے جس میں نہ وسیلہ ہے نہ ویژن ہے، بجٹ میں نئے ٹیکسوں کی وجہ سے آٹا، چینی، پٹرول ، گھی مہنگا ہونے جارہا ہے، سیمنٹ کی چپاتیوں سے عوام کی بھوک دور ہوسکتی ہے تو پھر بجٹ بہت اچھا ہے، ن لیگ کی حکومت کے مقابلہ میں چینی، آٹے اور گھی کی قیمتوں میں 96فیصد اضافہ ہوا ہے، اس ملک میں جتنی بھوک عمران خان نے پھیلائی پچھلی کئی دہائیوں میں نہیں پھیلی، بجٹ میں عوام کو نہیں اسٹاک مارکیٹ کو ریلیف دیا گیا۔ خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ ان کی نالائقی دیکھیں وزیرخزانہ کہتے ہیں بجٹ میں وہ پڑھ دیا جو کابینہ نے منظور نہیں کیا تھا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی کہتے ہیں بجٹ میں سبسڈی کے اعداد و شمار غلط لکھے ہوئے ہیں،ڈونکی راجہ کی سرکار نہیں چلے گی یہ گالی نہیں ہے، بجٹ سیشن میں پی ٹی آئی نے گالیاں دیں اور ہاتھا پائی کی۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ یہ بجٹ بنجر بجٹ ہے، نہ روزگار پیدا ہوا نہ ترقی ہوئی ہے، بجٹ میں کوئی ویژن نہیں کہ پاکستان کو کیسے آگے لے کر جانا ہے، 600ارب روپے کی سیلز ٹیکسیشن سے صرف مہنگائی بڑھے گی۔وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو جیوڈیشل ایکٹوازم، دہشتگردی اور میڈیا کی مخالفت کا سامنا تھا، پی ٹی آئی کی حکومت کو ان میں سے کسی چیلنج کا سامنا نہیں ہے۔