پیکا آرڈیننس تمام برائیوں کی جڑ، ترامیم کی جائیں، مقررین

May 21, 2022

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن شازیہ مری نے کہا ہےکہ کالے قوانین کا ہر دور میں ساتھ رہا، جنرل ضیاء کے دور کے کالے قوانین کا آج بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آزادی اظہار رائے کا احترام کیا اور اپنے سیاسی عہدیداران و کارکنان کو ادب کا درس دیا ، صحافی معاشرے کی پہچان ہیں، اس لئے آزادی اظہار رائے کا احترام کرنا چاہیے، پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابرنے کہا کہ پیکا آرڈیننس ہی تما م برائیوں کی جڑ ہے، آرڈیننس میں ترامیم کی جائیں جس میں صحافتی تنظیموں کو شامل رکھا جائے،پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل ناضر زیدی نے کہا کہ جب تک جمہوری روایات، اصولوں کی پاسداری، آئین کی بالادستی کو مضبوط نہیں کیا جا تا ملک ترقی نہیں کر سکتا، جب تک ادارے براہ راست مداخلت کر تے رہیں گے تو آزادی اظہار رائے پس پشت رہے گی، ہماری آزادی اظہار رائے کے لئے جدوجہد ہمیشہ کی طرح جاری رہے گی ، سابق صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہ صحافت کیلئے سب سے زیادہ خطر ناک دور پی ٹی آئی کی حکومت میں شروع ہوا،دنیا کا سب زیادہ خوف ناک طریقہ کار عمران خان نے اپنا یا، آزادی اظہار رائے پر حملوں کا بانی عمران خان ہے،صدر آرآئی یو جے عابد عباسی نے کہا کہ تنظیم نے ہر مشکل دور میں اظہار رائے کے لئے جد و جہد کی اور ہمیشہ جاری رہے گی ،صدر نیشنل پریس کلب انور رضانے کہا کہ جب بھی صحافیوں کی آواز کو دبا یا گیا ملک و معاشرہ ترقی کی راہ سے ہٹ گیا، سربراہ تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے چاروں ستون ابھی تک ارتقائی عمل سے گزر رہے ہیں جس کی وجہ سے آزاد ی اظہار رائے مکمل نہیں ہو پائی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے راولپنڈ ی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (RIUJ)کے زیر اہتمام ’’پاکستان میں آزادی صحافت‘‘ کے عنوان پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے طارق علی ورک، کاشان اکمل گل، فوزیہ شاہد،غریدہ فاروقی،علی رضا علوی، عامر سجاد سید، چوہدری شہزاد، آصف بشیر چوہدری، مائرہ عمران ،اعجاز حسین پیار، سلیم لنگڑیال،ساجد تنولی ایڈووکیٹ اورعظمی اوشو نے بھی خطاب کیا اور آزادی صحافت کے لئے ہر دور میں جد و جہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ،سیمینار میں بین الاقوامی دنیا کے سامنے صحافیوں کا نام بلند رکھنے والے خالدحمید فاروقی مرحوم کی کاوشوں کو سراہاتے ہوئے مغفرت و درجات کی بلندی کے لئے دعاکی گئی۔