کشمیر کی آزادی کے بغیر تقسیم ہند کا ایجنڈا نامکمل ہے، فرحان احمد

February 06, 2023

پشاور(جنگ نیوز) ملک بھر کی طرح ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی یوم یکجہتی کشمیر قومی جوش و جذبے سے منایا گیا۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام یکجہتی واک کا انعقاد کیا گیا جو کہ جی پی او چوک سے شروع ہو کر توپانوالہ چوک پر اختتام پذیر ہوئی ۔ واک کی قیادت اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ فرحان احمد نے کی جبکہ محکمہ مال کے دیگر افسران کے علاوہ ٹی ایم اے، ڈبلیو ایس ایس سی،محکمہ تعلیم و دیگر محکموں سمیت معززین علاقہ، تاجران اور کثیر تعداد میں علاقے کے لوگوں نے شرکت کی۔واک کے دوران شرکاء نے کشمیری مسلمانوں کے حق میں اور بھارتی ناجائز قبضہ کے خلاف نعرے بلند کیے اور اسی حوالے سے متعدد بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ واک کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ ہماری مکمل حمایت کشمیری مسلمانوں کیساتھ ہے جہاں پر سات لاکھ سے زائد بھارتی فوج نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور کشمیری مسلمانوں پر طرح طرح کے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ کشمیر کی آزادی کے بغیر تقسیم ہند کا ایجنڈا نامکمل ہے لہذا عالمی برادری اپنی توجہ اس اہم معاملے پر مرکوز کرے جبکہ ماضی میں منظور شدہ قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ آخر میں واک کے شرکاء نے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیااور کشمیریوں کی آزادی کیلئے اجتماعی دعا بھی کی گئی۔قبل ازیں ضلع ڈیرہ اسماعیل خان مین بھی یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میںبھی مختلف مقامات پر تقاریب اور ریلی کا انعقاد کیا گیا اس حوالے سے مرکزی تقریب گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نمبر 4 میںمنعقد کی گئی جبکہ جی ایچ ایس ایس نمبر 4 سے لغاری گیٹ تک یکجہتی ریلی بھی نکالی گئی جس میں صوبائی وزیر برائے زراعت و لائیو سٹاک حلیم قصوریہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ ریلی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر طارق محمود، اسسٹنٹ کمشنر رودکوہی فصیح عباسی، سول سوسائٹی ، وکلاء، میڈیا کے نمائندوں، ڈی ای او ایجوکیشن، ڈی ایچ او ڈی آئی خان،سی اینڈ ڈبلیو اور دیگر محکموں کے افسران و اہلکاروں کے علاوہ معززین علاقہ اور کثیر تعداد میںلوگوں نے شرکت کی۔ جی ایچ ایس ایس نمبر 4 میں منعقدہ تقریب کے دوران طلباء نے قومی ترانہ اور کشمیر گیت گا کر بھرپور حصہ لیا اور تقاریر بھی کیں۔ پروگرام کے آخر میں شرکاء نے پشاور پولیس لائن واقعہ پراظہار افسوس کیا اور جاں بحق پولیس اہلکاروں کے لیے دعا کی جبکہ کشمیریوں کی آزادی کیلئے بھی اجتماعی دعا کی گئی۔