سندھ، پہلی مرتبہ ایک تعلیمی بورڈ سے دوسرے بورڈ میں تقرر و تبادلے منظور

March 31, 2023

کراچی (سید محمد عسکری) سندھ کے تعلیمی بورڈز میں کرپشن کو ختم کرنے اور میرٹ پر تقرریاں کرنے کے بجائے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سندھ کے تعلیمی بورڈز میں چیئرمین، سیکرٹری ، ناظم امتحانات ، آڈٹ افسر اور دیگر ملازمین کی ایک بورڈ سے دوسرے بورڈ میں تبادلے اور تقرری کی منظوری دے کر باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق کنٹرولنگ اتھارٹی (وزیر بورڈز و جامعات ) کو تعلیمی بورڈ کے چیئرمین، سیکرٹری، ناظم امتحانات، آڈٹ افسر کے تبادلےاور تعیناتی کا اختیار ہوگا جبکہ سیکرٹری بورڈز و جامعات کو گریڈ 17؍ اور اس سے نچلے گریڈ کے ملازمین کے تبادلےاور تعیناتی کا اختیار ہوگا تاہم اس کا اطلاق ٹیکنکل بورڈ پر نہیں ہوگا کیو نکہ ٹیکنکل بورڈ کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ ہیں۔ یاد رہے کہ سندھ کے 8تعلیمی بورڈز میں گزشتہ 5؍ برس سے سیکرٹری، ناظم امتحانات ، آڈٹ افسر کی اسامیاں خالی پڑی ہیں اور ان عہدوں پر یا تو کلرک ترقی پا کر کام کررہے ہیں یا پھر انتہائی جونیئر افسران اور دوسرے محکموں کے افسران تعینات ہیں جب کہ پانچ تعلیمی بورڈز میں تین برس سے چیئرمین کا عہدہ خالی ہے۔ نوابشاہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر فاروق حسن بنیادی طور پر سکرنڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہیں، ٹیکنیکل بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر مسرور شیخ کی مدت2برس قبل مکمل ہوچکی ہے اور وہ ریٹائرڈ ہیں، سکھر بورڈ میں 19؍ گریڈ کا قائم مقام چیئرمین رفیق احمد پل تعینات ہے جبکہ میرپورخاص بورڈ کے چیئرمین برکات حیدری کی مدت 2 برس قبل مکمل ہوچکی ہے اور ان کے پاس حیدرآباد بورڈ کے چیئرمین کے عہدے کا بھی اضافی چارج ہے۔ یاد رہے کہ ریٹائرڈ، او پی ایس، دہرا چارج اور ڈیپوٹیشن پر سندھ ہائیکورٹ نے پابندی لگا رکھی ہے مگر محکمہ بورڈز و جامعات کا اس پر عمل کرنا تو دور کی بات ہے خود اس نے اپنے پاس ایسے 18؍ افسران اور ملازمین تعینات کررکھے ہیں۔