اسپورٹس ڈائٹ: کیلوری مینجمنٹ ضروری ہے

August 20, 2020

اگر آپ ٹرائی تھلیٹ (تین قسم کے ایتھلیٹ )کے طور پر یعنی روزانہ کام ، ورزش اور فیملی کے محاذپر زندگی کی جنگ لڑنے میں مصروف رہتے ہیں تو آپ دوڑتے ہوئے ممکنہ طور پر کھاناکھاتے ہوں گے، اسنیکس سے بھی لطف اٹھاتے ہوں گے، یہاں سے انرجی ڈرنک پکڑی اور وہاں سے فروزن کھانا اٹھایا اور پروٹین شیک بھی اندر اتار لیا۔ آپ اس دوڑ دھوپ میں اپنے اندر آسانی سے توانائی بھر سکتے ہیں اور اپنے جسم کو متحرک رکھنےکیلئے ایندھن فراہم کرسکتےہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آپ جو الٹرا پروسیسڈ غذائیں کھاتے ہیں ، اسے صرف کھاتے ہی ہیں یا (ان کی کیلوریز کو ) جلاتے بھی ہیں؟

ممکن ہے کہ آپ کے پاس اورگینک غذائیں خریدنے یا انہیں تیار کرنے کا وقت نہ ہو لیکن آپ جو الٹرا پروسیسڈ کھانے کھاتے ہیں ان کی مقدار پر دھیان دینا چاہئے۔ بحیثیت کھلاڑی ، اگر آپ کو فوڈ میٹرکس کا نہیں معلوم تو ہم آپ کی اس حوالے سے کچھ حد تک مدد کرسکتے ہیں۔ یہ فوڈ میٹرکس قدرتی کھانوں سے بہت مختلف ہے اور ان کا اثر آپ کے وزن اور صحت پر پڑ سکتا ہے۔

الٹرا پروسیسڈ فوڈز کیا ہیں؟

پکے ہوئے انڈے ، ڈبے میں لوبیا اور خشک کشمش سبھی کو پروسیسڈ فوڈ سمجھا جاتا ہے۔ تکنیکی طور پر اگر بات کی جائے تو ایک پروسیس شدہ کھانا وہ ہے جو اپنی اصلی شکل سے تبدیل کردیا گیا ہو۔ الٹرا پروسیسڈ کھانوں میں فاسٹ فوڈز ، شوگر ڈرنکس، چپس ، کینڈیز ، میٹھے اناج وغیرہ شامل ہیں۔ یہ کم سے کم پروسیسڈڈ فوڈز سے لے کر پانچ یا زائد اجزاء کے ساتھ انڈسٹریل فارمولیشن کے ساتھ تیار ہوتے ہیں۔ الٹرا پروسیسڈ کھانوں میں عام طور پرفلیورز ، شوگر ،فیٹس ، پریزرویٹوز اور دیگر اجزاء کو شامل کیا جاتاہے، جیسے کہ سوڈیم بینزوویٹ۔ کھانے کی یہ پروڈکٹس تیار ہونے کے ساتھ باسہولت، مزیداراور آپ کی جیب کے مطابق ڈیزائن کی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ انہیں تازہ تیار کیے گئے کھانوں اور اسنیکس کی جگہ استعمال کرتے ہیں۔

امریکا میں استعمال ہونے والی نصف سے زائد کیلوریز انتہائی پروسیسڈفوڈز جیسے کہ ڈبہ بند سوپ ، انسٹنٹ نوڈلز ،فروزن فوڈز ، کیک مکسز وغیرہ سے حاصل کی جاتی ہیں۔ ان غذائوں میں کیلوریز، نمک اور چربی زیادہ جبکہ فائبر کم مقدار میں ہوتاہے۔ الٹرا پروسیسڈ کھانوں کی مارکیٹنگ قدرتی، صحت بخش اور نامیاتی غذائوں کی حیثیت سے کی جاسکتی ہے (یہ الفاظ کھانا بنانے کے طریقہ کار کی نشان دہی نہیں کرتے)۔ الٹرا پروسیسڈڈ فوڈز سے بھرپور غذا ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، ذیا بطیس ٹائپ 2 اور فالج کے ساتھ وابستہ ہے۔ اگرچہ یہ غذائیںان امراض کی وجہ نہیںہیں، لیکن عموماً دیکھا گیا ہے کہ امریکا میںان امراض میںمبتلا افراد نے الٹرا پروسیسڈ کھانے کافی مقدار میں استعمال کیے ہوتے ہیں۔

2019ء میں فوڈ اینڈ نیوٹریشن کانفرنس اینڈ ایکسپو (FNCE) میں خطاب کرتے ہوئے ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈاکٹر کیون ہال نے کہا تھا کہ بہت زیادہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کھانے والے لوگوں میں وزن بڑھنا کوئی مشکل بات نہیں۔ انہوں نے 20 صحتمند بالغ افراد (10مرد، 10 خواتین)پر تحقیق کی جنہوں نے 14 دن تک پروسیسڈ شدہ یا الٹرا پروسیسڈغذائوں پر گزارا کیا جو کہ کیلوریز ، شوگر ، فائبر ، کاربوہائیڈریٹ ، پروٹین ، چربی اور نمک والے اجزاء پر مشتمل تھیں۔جن لوگوںنے 500 کیلوریز سے زائد والی غذائیں کھائی تھیں، ان میں دوہفتوں کے اندر دو پونڈز کا اضافہ ہو چکا تھا۔

لیکن جب ان لوگوںنے اپنی معمول کی غذائوںیعنی غیر پروسیسڈ شدہ غذائیں 14 دن تک استعمال کیں توان کا وزن دو ہفتوں میں دو پونڈ کم ہوگیا۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ کچھ کے وزن میں کمی کا تعلق پانی کے وزن سے تھا جبکہ کچھ کا تعلق پوری غذا کو ہضم کرنے کے لئے درکار کیلوریز کی زائد مقدار سے ہوسکتا ہے۔ اس کو تھرمک ایفیکٹ آف فوڈ (Thermic Effect of Food) کہتے ہیں، جس میں غذا کی مقدار، عمل انہضام ، میٹا بولزم اور اسٹوریج کے لحاظ سے جسم میں میٹابولک شرح میں اضافہ ہو جاتاہے۔

غذائوں کو اصل حالت میں استعمال کیا جائے تو وہ پروسیسڈ فوڈز کے مقابلے میں ہضم ہونے اورجسم میں سرایت کرنے میں زیادہ وقت لیتی ہیں ۔ مثال کے طور پر ثابت گندم کی ڈبل روٹی اور چیڈر پنیر کے ساتھ تیار کردہ ایک گرلڈ چیزر سینڈوچ اپنے غذائی اجزاء کو ہضم ہونے اور جسم کا حصہ بنانے کیلئے 20 فیصد کیلوریزاستعمال کرے گا لیکن اگر یہ سینڈوچ پروسیسڈ شدہ پنیر سے بنا ہے تو یہ صرف 11 فیصد کیلوریز استعمال کرےگا ۔

الٹرا پروسیسڈ فوڈز کم تھرمک اثر کے ساتھ آسانی سے ہضم ہونے والی شوگر سے تیار ہوتے ہیں۔ ان میں بھی فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے۔ فائبر کیلوریز جسم میں آسانی سے قابل رسائی نہیں ہوتیں۔ مثال کے طور پر فی اونس بادام (23 بادام) میں 170 کیلوریز ہوتی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ، آپ کا جسم ان میں سے صرف 130 کیلوریز تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔ اسی لیےفائبر سے بھرپور سبزیوں سے آپ کی کمرکے پھیلائو میں کمی اور آپ کی مجموعی صحت میں بہتری آسکتی ہے۔

پروسیسنگ کھانے کی ساخت کو تبدیل کردیتی ہے اور اس سےشکم سیری پر اثر پڑتا ہے، یعنی جتنا زیادہ پروسیسڈ فوڈ آپ کھائیں گے اتنی شکم سیری کم ہوگی۔ لازمی امر ہے جب بھوک کی تشفی کیلئے پروسیسڈ فوڈ زیادہ استعمال کیا جائے گا تو اس سے خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھ سکتی ہے۔ اس کی مثال یوںلیںکہ ٓاپ 500 کیلوریز کے حصو ل کیلئے 70 بادام کے بجائے تھوڑے کوکیز کھانا زیادہ آسان سمجھیں گے۔

اس وقت ، اس بات کی توثیق کرنے کے لئے کوئی ڈیٹا نہیں ہے کہ الٹرا پروسیسڈ کھانا کھانے کی وجہ سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے لیکن یقینی طور پر یہ وزن میں اضافے سے وابستہ ہیں۔ دانشمندی یہی ہے کہ وزن کے نظم و نسق کیلئے آپ الٹرا پروسیسڈ فوڈذ کے بجائے بغیر چھنا اناج ، تازہ اور خشک میوہ جات ، گری دار میوے ، اور کم سے کم پروسیسڈ غذائوں کا استعمال کریں۔ الٹرا پروسیسڈ اشیا کے استعمال کو محدود کرنا وزن کو منظم کرنے کی ایک مؤثر حکمت عملی ہوسکتی ہے۔