اسلام آباد(ایجنسیاں)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے جیلوں میں قیدیوں کی حالت زارپر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اڈیالہ اور بھکرجیل کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اعلان کیا ہے کہ اگر ناظم جوکھیو کا خاندان قاتلوں سے صلح کرتا ہے تو ریاست اس مقدمے کو لڑیگی ۔کمیٹی نے متعلقہ حکام کو ناظم جوکھیو (مرحوم) کی بیوہ کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی اور آئی جی سندھ کو بھی اگلے اجلاس میں طلب کرلیا۔کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کے لیے سینیٹرز کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق کیا۔پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا،شیریں مزاری نے کہا کہ سندھ میں صحافی کے قتل کا معاملہ اہم ہے اس میں پولیس ناکام نظر آرہی ہے، اس صوبے سے کبھی کوئی سینئر آفیشل نہیں آتا۔سندھ پولیس نے کمیٹی کو بتایا ہے کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں مطلوب ایم این اے مفرور ہوگیا جبکہ ایم پی اے گرفتار کیا جا چکا ہے، تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اب ایم این اے دبئی پہنچ گیا ہے۔نمائندہ سندھ پولیس نے بتایا کہ کیس میں پیپلزپارٹی کے ایم این اے اور ایم پی اے دونوں کو چالان کیا جائےگا۔