• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کووڈ-19 کی ٹیسٹنگ، عمومی سوالات اور ان کے جوابات

آج کے مضمون میں ہم کووڈ-19 کی ٹیسٹنگ کے حوالے سے عمومی سوالات اور ان کے جوابات پر بات کریں گے۔

کن افراد کو ٹیسٹ کرواناچاہیے؟

جن افراد میں کووڈ-19 کی علامات ظاہر ہوں، انہیں صحت کے ضوابط کے مطابق لازمی ٹیسٹ کروانا چاہیے۔ اس کے علاوہ، مندرجہ ذیل صورتوں میں آپ کوٹیسٹ کروانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے، خواہ آپ میں کووڈ-19 کی علامات موجود نہ ہوں۔

٭ آپ ایسے شخص کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے ہیں، جس میں وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو ہو۔ متاثرہ شخص سے رابطہ کے پانچ دن بعد ٹیسٹ کروانا تقریباًحتمی نتائج کو ظاہر کرتا ہے۔

٭روزگار یا سفر کے لیے محفوظ قرار دئیے جانے کی ضرورت ہو۔

٭ جو افراد گزشتہ تین ماہ میں وبائی مرض میں مبتلا ہوکر (مثبت تشخیصی ٹیسٹ) صحت یاب ہوچکے ہیں، ان کو ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہیں، ماسوائے کہ اگر ان میں کووِڈ-19کی دوبارہ علامات ظاہر ہوں۔

کووِڈ-19، کیا آپ کو بوسٹرشاٹ کی ضرورت ہے؟

کووڈ-19 کی نشاندہی کے لیے دو اقسام کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں:

RT-PCR(اِسے گولڈ اسٹینڈرڈتصور کیا جاتا ہے): یہ انتہائی درست نتائج فراہم کرتا ہے لیکن اس میں 24 سے 72 گھنٹوں کا وقت لگتا ہے اور بعض صورتوں میں اس سے بھی زیادہ وقت درکار ہوتا ہے کیونکہ نمونوں کاتجزیہ ایک ایسی لیباریٹری میں کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جہاں مناسب آلات موجود ہوں۔

اینٹی جین ٹیسٹ: اس ٹیسٹ کے نتائج جلد معلوم ہو جاتے ہیں اور اس میں زیادہ سے زیادہ 30 منٹس کا وقت درکار ہوتا ہے،لیکن یہ نتائج RT-PCR ٹیسٹ کے مقابلے میں زیادہ درست نہیں ہوتے ہیں۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ اس ٹیسٹ سے تمام انفیکشن کا پتہ نہیں چلایا جا سکتا، لہٰذا اس بات کا امکان رہتا ہے کہ بعض افراد میں کووڈ-19 کا وائرس موجود ہو لیکن نتیجہ نگیٹو آئے(اسے فالزنگیٹوو ٹیسٹ کہا جاتا ہے)۔ 

اِسی طرح اس بات کا امکان بھی ہوتا ہے کہ مذکورہ شخص کووڈ-19 کے علاوہ،کسی دوسرے وائرس سے متاثر ہوا ہو مثلاً ایسا وائرس جو عام نزلہ کا باعث بنتا ہے۔ ایسی صورت میں بھی کووڈ-19 کا ٹیسٹ پازیٹو ہو سکتا ہے(اسے فالز پازیٹو کہا جاتا ہے)۔

اگر آپ کے پاس اختیار ہو تو RT-PCR ٹیسٹ کا انتخاب کیجیے کیوں کہ یہ زیادہ درست نتائج دیتا ہے۔ کئی ممالک میں، اینٹی باڈی ٹیسٹ بھی دستیاب ہے۔ یہ ٹیسٹ آپ کو بتاتا ہے کہ ماضی میں آپ، کسی وقت کووڈ-19 میں مبتلا رہے ہیں۔ لہٰذا اِس وقت،اگر آپ انفیکشن میں مبتلا ہیں تو اُن نتائج کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

اینٹی باڈی ٹیسٹ آپ کو بتاتا ہے کہ ماضی میں کووڈ-19 جیسے انفیکشن کے خلاف مزاحمت کے دوران پیدا ہونے والی مخصوص پروٹین آپ کے خون میں موجود ہے۔ تاہم امکانی طور پر پازیٹو نتیجہ کا یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کے جسم میں اُسی فیملی سے تعلق رکھنے والے وائرس کے لیے اینٹی باڈیز موجود ہیں، مثلاً عام نزلہ پیدا کرنے والا وائرس۔

ٹیسٹ کس طرح کیا جاتا ہے؟

RT-PCR اوراینٹی جین ٹیسٹ کے لیے ایک پتلی، لچکدار اسٹک جس کی نوک پر روئی لگی ہوتی ہے آپ کی ناک میں داخل کر کے کافی مقدار میں لیس دار مادے کانمونہ حاصل کیا جا تا ہے۔ چند سیکنڈ بعد باہر نکالتے وقت اسے آہستگی سے گھمایا جاتا ہے۔ اِس کے بعد اسے ٹیوب میں سیل کر کے تجزیہ کے لیے لیباریٹری بھیج دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب، اینٹی باڈی ٹیسٹ کے لیے خون کے نمونے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگر ٹیسٹ کا نتیجہ پازیٹو ہو تو کیا کرنا چاہیے؟

نتیجہ پازیٹو ہونے کا مطلب ہے کہ آپ اس وقت ممکنہ طور پر کووڈ-19 مرض میں مبتلا ہیں۔ آپ کو چاہیے کہ خود کو دوسروں سے الگ کر لیں اور گھر پر آرام کریں۔ وائرس کے پھیلائو کے خطرے کو روکنے کے لئے ان احتیاطی تدابیرپر عمل کریں، جس میں ماسک کا استعمال، ہاتھوں کی دن میں کئی بار بیس سیکنڈ تک صابن اور بہتے پانی میں دھلائی اور جسمانی دوری وغیرہ شامل ہیں۔ 

اگر علامات شدت اختیار کریں تو فوری طور پر طبی امداد کے لیے معالج سے رابطہ کریں۔ اگر آپ میں تمام علامات ختم ہو جاتی ہیں اور آپ نے اپنے ہیلتھ کیئر پروائیڈر کی ہدایت کے مطابق، علیحدگی کی مدت پوری کر لی ہے تو آپ کو دوبارہ ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہیں ہے۔

اگر آپ گھر میں خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ رہتے ہیں تو ایسی صورت میں آپ کے گھر کے تمام افراد کے لیے یہ بات اہم ہے کہ وہ بھی وائرس سے متاثر ہونے کے خطرے کو کم کرنے اور مزید پھیلائو کی روک تھام کی غرض سے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ خاندان کے ایسے تمام افراد جن میں کووڈ-19 کی علامات موجود ہوں اُن کا بھی ٹیسٹ ہونا چاہیے اور اُنہیں خود کو اُس وقت تک دوسروں سے الگ رکھنا ہوگا جب تک اُن میں تمام علامات ختم نہ ہو جائیں۔

اگر ٹیسٹ کا نتیجہ نگیٹو ہو تو کیا کرنا چاہیے؟

نتیجہ نگیٹو ہونے کا مطلب ہے کہ آپ میں کووڈ-19 کے موجود نہ ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔ آپ کو چاہیے کہ ہاتھوں کو اچھی طرح صاف رکھنے کی مشق جاری رکھیں، جسمانی فاصلہ برقرار رکھیں اور ماسک کا استعمال کریں۔

کیا بچوں کا بھی ٹیسٹ بڑے افراد کی طرح ہی کیا جاتا ہے؟

بچوں اور بڑوں میں کووڈ-19 کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ میں کوئی فرق نہیں ہے۔

کیا ٹیسٹ کے کوئی ضمنی اثرات بھی ہیں؟

اس بات کے کوئی شواہدموجود نہیں ہیں کہ کووڈ-19 تشخیصی ٹیسٹ کے ضمنی اثرات (side-effects) بھی ہوتے ہیں۔

صحت سے مزید