اسلام آبا د(نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم کو عورت مارچ روکنے سے متعلق وزیر مذہبی امور کی جانب سے لکھے گئے خط کی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے سخت مخالفت کی ہے، اپنے ایک انٹرویو میں وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن پر جو چاہے عورت مارچ کرے اور جو چاہے حجاب مارچ ، جمہوری مارچ روکنے کا کسی کو کوئی حق نہیں ہے، مذہبی جماعتوں کی خواتین مارچ کرسکتی ہیں تو دیگر خواتین کیوں نہیں؟ ،دنیا بھر میں خواتین اپنا دن منا سکتی ہیں تو یہاں کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہی ہوتی ہیں لیکن ملک میں سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا ایک پیج پر ہونا مخالفین کو ہضم نہیں ہو رہا، اپوزیشن والے بیک ڈور طریقوں سے وہی ہاتھ ڈھونڈ رہے ہیں،مولانا فضل الرحمٰن خود اسمبلی میں بھی نہیں لیکن چاہتے اقتدار ہیں، وہ اپنے حلقہ انتخاب میں بھی بلدیاتی الیکشن ہار چکے ہیں، مریم نواز پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرچیاں پڑھنے میں ناکام رہنے والے کی بیٹی نے کیا رونا پیٹنا ڈال رکھا ہے، پاکستان کو آج اہم ریاست اور ایٹمی قوت کے طور پر جائز مقام مل رہا ہے۔