اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف دائر کی گئی آئینی درخواست کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کو اس نکتے پر عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کی ہے کہʼʼ آیا کہ اعلیٰ عدلیہ(ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ) کے جج کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس یا شکایت کی صورت میں اس جج کو عہدے سے ہٹانے سے قبل الزامات کی انکوائری ضروری ہے کہ نہیں ؟، برطرف جج شوکت عزیز صدیقی سے متعلق درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی،چیف جسٹس عمر عطا ء بندیال کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی لارجر بینچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو درخواست گزار ،شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میرا موکل سپریم جوڈیشل کونسل کی حتمی رپورٹ پڑھ کر اپنے خلاف لگائے گئے الزامات سے آگاہ ہواہے ۔