کراچی (اسٹاف رپورٹر)کرکٹ ورلڈ کپ میں مایوس کن پرفارمنس کےبعد پاکستانی خواتین ٹیم پیر کو نیوزی لینڈ سے کراچی واپس پہنچ گئی۔کپتان بسمعہ معروف نے کہا کہ وہ نتائج نہیں مل سکے جس کی امید تھی، کھلاڑیوں کو اپنی اپروچ میں تبدیلی لانا ہوگی، کچھ کھلاڑیوں نے اچھی پر فار منس دکھائی، بڑی ٹیموں کے خلاف جیت نہیں سکے کھلاڑیوں میں انٹر نیشنل مقابلوں کے تجربے کی کمی ہے،ضروری ہے کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر مکمل شیڈول ترتیب دیا جائے۔ بین الاقوامی سطح پر متواتر مواقع ملنے سے کھلاڑیوں میں دباؤ میں بہتر کھیل پیش کرنے کی صلاحیت پیدا ہوگی۔ بہتر بینچ اسٹرینتھ کی بھی ضرورت ہے، انڈر 19 ایونٹ اس ضمن میں بھرپور معاونت کرسکتا ہے ۔ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، آئندہ 12 ماہ پر مشتمل کرکٹ کیلنڈر پر نظر ڈال کر خوشی ہورہی ہے ۔ ہیڈ کوچ ڈیوڈ ہیمپ نے کہاکہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے لیے ضروری ہے کہ انہیں مشکل ترین کنڈیشنز میں کھیل کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں اور آئندہ ڈومیسٹک سیزن اس ضمن میں معاونت کرے گا۔ حالیہ نتائج حق میں نہیں رہے مگر پلیئرز نے انفرادی طور پر خاطر خواہ کارکردگی پیش کی، جس میں ورلڈکپ میں پہلی سنچری اسکور کرنا اور سال 2021 کی ایمرجنگ کرکٹر کا ایوارڈ جیتنا نمایاں ہے۔