لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ موجودہ بدترین سیاسی بحران میں آئین کی بالادستی کے قیام کو ممکن بنائے۔ آزادانہ،غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات نہ ہوئے تو مزید انارکی پھیلے گی اور طالع آزمائوں کو موقع ملے گا۔ اعلیٰ عدلیہ سے اپیل ہے کہ تمام غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدامات کو ختم کر کے آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے دوٹوک اور بروقت فیصلہ دے۔ انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے متعارف کرائی گئی متنازع انتخابی ترامیم ختم ہونی چاہئیں۔ الیکشن ریفارمز کے لئے تمام سیاسی جماعتوں اور الیکشن کمیشن کی تجاویز کو مدنظر رکھا جائے۔ ملک تاریخ کے بدترین سیاسی، آئینی اور معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی کے رہنما مہر ظہور سپرا کی ملتان میں نماز جنازہ کے بعد میڈیا کے نمائندوں اور کارکنان جماعت اسلامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہا ہے۔ سبزیوں، پھلوں، آٹا، چینی، دالوں کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔ ملک میں معاشی بحران کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہو گئے۔ پی ٹی آئی نے پونے چار برسوں میں ملک کو ہر طرح کے بحران میں دھکیلا۔ وزیراعظم نے مدینہ کی ریاست کا نام لے کر اس کے برعکس اقدامات کئے۔ ہم نے پی ٹی آئی حکومت کے قیام کے ابتدائی سو دنوں میں یہ انتظار کیا کہ وہ مدینہ کی ریاست کی جانب ایک بھی قدم اٹھائے تو جماعت اسلامی ان کا سو قدم تک ساتھ دے، مگر پونے چار برسوں میں حکومتی اقدامات کی وجہ سے ملک معاشی کے ساتھ ساتھ اخلاقی تباہی کا بھی شکار ہوا۔ پی ٹی آئی نے خاندانی نظام کو تباہ کرنے کے لیے قانون سازی کی۔