کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق وزیر اعظم عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد کھیلوں کے حلقوں میں امید بندھی تھی کہ اسپورٹس مین وزیر اعظم کے دور میں کھیلوں کے شعبے پر بھرپور توجہ دی جائے گی، لیکن یہ بات خام خیالی ثابت ہوئی اور پاکستان میں دیگر شعبوں کی طرح کھیل بھی عدم توجہ کا سبب بن گئے۔ عمران خان کی خواہش پر ملک میں محکمہ جاتی ٹیمیں بند کی گئیں ۔ وہ شعبہ جس نے پاکستان کو عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی اور چیمپئن دیے، اس پر تالے ڈال دیے گئے، ہزاروں کھلاڑی بیروز گار کردیے گئے، ان میں بے چینی پھیل گئی۔ ملک میں نئی حکومت آتے ہی اسپورٹس مین اپنے دل کا حال زبان پر لے آئے ہیں اور ڈپارٹمنٹل ٹیموں کی بحالی کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں، کرکٹ کے بعد اب ہاکی کے انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ سوئی سدرن گیس نے سابق حکومت کے نوٹیفکیشن پر ہماری نوکریوں کو ختم کر دی تھیں ۔ ہماری درخواست ہے کہ ہمیں نوکریوں پر بحال کیا جائے۔ نائب کپتان پاکستان ٹیم علی شان ، محمد توفیق ، امجد علی، یاسر شبیر، رضوان علی، محمد رضوان، محمد عدنان اور محمد جاوید نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ عمران خان نے بہت سے نوجوانوں کے روزگار ختم کیے ۔ ملک کا نام روشن کرنے والے کھلاڑیوں کو نوکریوں سے نکالا گیا ۔ لوگ ہم سے فخر سے ہاتھ ملاتے تھے اب ہم ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہیں ۔ سوئی سدرن گیس نے عمران خان کے نوٹیفکیشن پر ہماری نوکریوں کو ختم کر دیا ۔ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ بند کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لیا جائے۔