اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو منگل کو حلف اٹھانے والے ارکان کی فہرست میں شامل نہیں تھے، اس حوالے سے بعض سیاسی حلقے متضاد آراء کا اظہار کر رہے ہیں تاہم انہوں نے بیرون ملک روانگی سے قبل کابینہ میں شمولیت کے حوالے سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔
پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو بیرون ملک واپسی کے بعد وزارت کا حلف اٹھا سکتے ہیں جبکہ ایک ذریعے کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق انہوں نے وزارت کا حلف محسن داوڑ کی کابینہ میں شمولیت سے مشروط کر دیا۔
بلاول بھٹو عوامی نیشنل پارٹی اور محسن داوڑ کو وزارتیں دینے کے خواہشمند ہیں اور اتحادیوں کو وزارتیں ملنے کے بعد وزارت کا حلف اٹھائیں گے، ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ کے معاملے پر پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ (ن) میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔
قبل ازیں بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) چیئرمین پیپلزپارٹی کو وزیر خارجہ بناکر کابینہ میں شمولیت کی خواہشمند ہے تاہم آصف علی زرداری بلاول کی بطور وزیر شمولیت کے حق میں نہیں ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کی دیگر سینئر قیادت بھی بلاول بھٹو زرداری کی کابینہ میں شمولیت کی مخالف ہے۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سینئر قیادت کا مؤقف ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تو اسوقت پیپلز پارٹی موجود نہیں تھی اور اب بلاول بھٹو زرداری پارٹی کے سربراہ ہیں اسلئے انہیں اتحادی حکومت کا وزیر نہیں بننا چاہئے، ادھر عوامی نیشنل پارٹی نے حکومت کا حصہ بننے سے معذرت کرلی، اے این پی کو گورنر خیبرپختونخوا سمیت ایک وزارت کی آفر کی گئی تھی تاہم پارٹی سربراہ اسفندر یار ولی نے قائدین کو حکومت کا حصہ بننے سے روک دیا۔
اس حوالے سے اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے مشکور ہیں جنہوں نے حکومت کا حصہ بننے کیلئےمدعو کیا تاہم مشکلات کو مدنظر رکھ کرفیصلہ کیا ہے کہ اتحادیوں کو کابینہ میں جگہ دیں۔