کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پی سی بی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل 7 کا منافع تقریباً 2 ارب روپے سے زائد ہے پی ایس ایل کے اخراجات اگلے ہفتے فرنچائزز کو بھجوا دئیے جائیں گے۔ سپر لیگ 8 کے میچز چار وینیوز پر ہی کرانے کی منصوبہ بندی ہے۔ پی سی بی کی 4 ملکی ٹورنامنٹ کی تجویز رد نہیں ہوئی ابھی ٹیبل پر ہے اور آئی سی سی کے برمنگھم میں سالانہ اجلاس میں بھی اس پر بات ہو گی۔ کرکٹ بورڈ کوسپر لیگ سیون سے دو ارب روپے سے زائد کا منافع ہوا ، بورڈ کے ریزرو 15 ارب روپے ہو گئے ہیں۔ اس سے قبل مالی سال میں 12 ارب روپے تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق ٹیموں کو اچھا مالی فائدہ ہو گا۔ کوویڈ 19 کی وجہ سے پانچویں اور چھٹے ایڈیشن میں ٹیموں کو مراعات دیں، تقریباً ایک ارب کے اخراجات برادشت کیے۔ پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن کے میچز 4وینیوزپر ہوں گے جن میں لاہور، کراچی، راولپنڈی اور ملتان شامل ہیں۔ دریں اثنا پاکستان کر کٹ بورڈ کھلاڑیوں کو اس بار ریڈ بال اور وائٹ بال فارمیٹ کے لحاظ سے سینٹرل کنٹریکٹ دینے پر غور کررہا ہے۔ پی سی بی کے مطابق اس حوالے سے متعدد میٹنگز میں دو فارمیٹ کے لحاظ سے کنٹریکٹ دینے پر بات کی گئی ہے، جس میں کھلاڑیوں کا معاوضہ الگ الگ ہوگا، دو فار میٹ میں کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے، ایک جامع رپورٹ کی روشنی میں کنٹریکٹ کے عمل کو آگے بڑھایا جائےگا۔ امکان ہے کہ اس بار معاوضے میں اضافہ بھی کیا جائے گا۔ قومی کرکٹرز کے معاوضے دنیا کے مقابلے میں کم ہیں، اس گیپ کو کم کرنا ہے۔ کپتان بابراعظم اور ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے بھی اپنا فیڈبیک دیتے ہوئے 20فیصد تک اضافے کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈومیسٹک کرکٹرز اور کوچز کے کنٹریکٹ اور تعداد کا معاملہ بھی زیرغور ہے، نئے سال سے پہلے حتمی شکل دی جائے گی۔ ٹیسٹ کھلاڑیوں کو الگ آفر کی جائے گی۔ وائٹ بال کرکٹ کے لئے الگ پیش کش ہوگی۔ دونوں فارمیٹ کھلاڑیوں کے لئے کیٹگری بنیاد ہوگی۔ یہ تجیوز بھی زیر غور ہے کہ ایمرجنگ پلیئرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ ایمرجنگ کیٹگری میں کھلاڑی زیادہ ہونگے۔ شان مسعود کو بھی سنٹرل کنٹریکٹ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس حوالے سے مرتب ہونے والی لسٹ میں ان کا نام بھی شامل ہے۔