پشاور(نامہ نگار) صوبائی دارلحکومت پشاور سے بارہ خواتین سمیت گرفتار نشے کے عادی آٹھ سو افراد میں سے دو سو افراد میں ایچ آئی کی تصدیق کے بعد نشے کے عادی افراد کے خلاف آپریشن کا دائر ہ پورے پشاور ڈویژن تک بڑھا نے اور ایچ آئی وی کے مریضوں کو اسلام آباد منتقل کرنے کافیصلہ کیاگیاہے،12 خواتین آٹھ سو افراد حرا ست میں لئے گئے ،200میں خطر نا ک بیمار یو ں کی تصد یق ہو ئی،محکمہ سوشل ویلفیئر اور بحالی مراکز کے ہسپتالوں میں مزید پانچ سو افراد کے انتظامات کرنے اور انسد اد منشیا ت کی کا ررو ا ئیا ں تیز کرنے کی ہد یت کی گئی ہے، منتقلی کا فیصلہ اتوار کے روز کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیرِ صدارت منشیات سے پاک پشاور مہم کو بلا تعطل جاری رکھنے کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیاگیا،اجلاس میں ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ خان، ڈپٹی کمشنر ضلع خیبر شاہ فہد، ڈپٹی کمشنر نوشہرہ، ڈپٹی کمشنر چارسدہ، پولیس حکام، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، محکمہ سوشل ویلفیئر اور نجی بحالی مراکز کے نمائندوں نے شرکت کیاجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن کو بتایا گیا کے 25 مئی سے لے کر اب تک کے آپریشن میں نشے کے عاد 800افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں 12 خواتین بھی شامل ہیں یہ افراد محکمہ سوشل ویلفیئر، الخدمت اسپتال ،دوست فانڈیشن اور کیئر فانڈیشن کے بحالی مراکز میں زیر علاج اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تحویل میں لیے گئے افراد میں سے دو سو کے قریب افراد میں ایچ آئی وی ،ایچ سی وی اور ایچ بی ایس امراض کی تصدیق ہوئی ہے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کے ایچ آئی وی، ایچ سی وی اور ایچ بی ایس کے مریضوں کو کو فوری طور پر اسلام آباد شفٹ کیا جائے گا جہاں پر نجی فلاحی ہسپتال میں ان کا علاج کیا جائے گا اجلاس میں محکمہ سوشل ویلفیئر اور بحالی مراکز کے ہسپتالوں میں مزید پانچ سو افراد کے علاج کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی اس کے علاوہ نواحی علاقے دوران پور میں کرونا مریضوں کے لیے مختص ہسپتال کو عارضی طور پر بحالی مرکز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نشے کے عادی افراد کے علاج کے لیے فوری انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تاکہ رہ جانے والے مزید بارہ سو نشے کے عادی افراد کو تحویل میں لے کر ان کا علاج شروع کیا جائے اجلاس میں پولیس، اینٹی نارکوٹکس فورس اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو منشیات فروشوں کے خلاف کاروایوں میں مزید تیزی لانے اور سپلائی لائن کو مکمل طور پر کاٹنے کی ہدایات جاری کی گئی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحویل میں لیے گئے تمام افراد کا تین ماہ تک مکمل مفت علاج کیا جائے گا ۔