وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں وزیر اعظم کی طرف سے معاشی بحران کی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے حوالہ سے کئی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں سے قدم قدم پر مشاورت اور کو آرڈی نیشن کو ترجیح دی جا رہی ہے ۔وزارت خانہ پاکستان بزنس کونسل کے ’’میثاق معیشت‘‘ کے تناظر میں معاشی ماہرین کی ٹیم سے ’’متوازن بجٹ ‘‘ کی تیاری کے سلسلہ میں خدمات حاصل کر رہی ہے۔
مذکورہ ٹیم کے ارکان نے ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کے سلسلہ میں ’’خدوخال‘‘ مرتب کئے ہیں۔ لندن میں مقیم سابق وزیر خزانہ حکومت کو ’’معاشی گرداب‘‘ سے نکالنے کے معاملہ میں ’’معاون خصوصی ‘‘ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان تمام معاملات کی نگرانی براہ راست کرنے کے معاملہ میں وزیر اعظم ہنگامی اقدامات سے ’’معاشی پلان‘‘ کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں؟
سابق مشیر احتساب کی کارستانیاں
وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں سابق مشیر احتساب کے بعض کارناموں کے حوالہ سے کئی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ پٹرولیم کے معاملات میں ہونے والی بدعنوانیوں اور کرپشن میں ملوث بعض کمپنیوں کے مالکان کو مذکورہ مشیر ’’احتساب اکبر‘‘ کی پشت پناہی حاصل تھی۔
واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ ’’پٹرولیم کمیشن‘‘ کی تحقیقاتی رپورٹ میں جن بڑی کمپنیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا ان کے خلاف ہونے والی کارروائی کو روکنے میں ’’احتساب اکبر ‘‘ کے علاوہ سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری نے اہم کردار ادا کیا تھا۔کے پی کے سے تعلق رکھنے والے ایک بااثر بزنس مین نے سابق پرنسپل سیکرٹری سے ’’قریبی دوستی‘‘ہونے کی وجہ سے بھاری رقوم کے عوض یہ کارروائی رکوائی تھی۔ مذکورہ بزنس مین سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کا بزنس پارٹنر ہونے کا دعویدار ہونے کی وجہ سے ان کے ’’فرنٹ مین ‘‘ کا کردار ادا کرتا رہا ہے؟
سابق سینئر صوبائی وزیر کی فلاحی سرگرمیاں
صوبائی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالہ سے کئی خبریں گردش کر ر ہی ہیں۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے دو سابق صوبائی وزیر تو اپنے حلقوں میں اپنی جگہ پر دوسرے امیدواروں کو میدان میں لانے کی کوششوں میں ہیں۔ سابق سینئر صوبائی وزیر تو انتخابی سیاست کی بجائے فلاحی کاموں پر خصوصی توجہ دینے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
مذکورہ سابق صوبائی وزیر جیلوں میں مجبور اور لاچار قیدیوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے معاملہ میں انقلابی اصلاحات کے معاملہ میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ پس دیوار زنداں رہنے کی وجہ سے وہ درد کی دولت کو عام کرنے کے سلسلہ میں اپنی ذاتی جیب اور وسائل سے ہر مرحلے پر خطیر اور بھاری رقوم کو قیدیوں کی فلاح کے لئے خرچ کر رہے ہیں۔