اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے وفاقی حکومت کا بجٹ مکمل طور پر مسترد کرتےہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں گلگت بلتستان کا حق مارا گیا ہے‘حکومت نے ہمارے بجٹ پر 50 فیصد کٹوتی کی ہے‘ہمارا پورا ترقیاتی پیکیج اڑا دیا گیا، ہمارا کل بجٹ 47 ارب رکھا گیا، ملازمین کی تنخواہیں بڑھا کر کچھ نہیں بچے گا‘موجودہ حکومت نے ترقی کا سفر روک دیا ہےجبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں مرادسعید اور علی امین گنڈاپورکا کہنا تھاکہ گلگت بلتستان کو مقصود چپڑاسی سے بھی کم پیسے دیئے جا رہے ہیں‘حکومت اب گلگت بلتستان میں جوڑ توڑ کرنا چاہتی ہے۔ اتوارکواسلام آباد میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے خالدخورشید کا کہنا تھا کہ این ایف سی میں اگر شامل کیا جاتا تو ہمارا بجٹ137ارب روپے ہوتا‘ گلگت میں انسانی ترقی، غربت، اسکلز ڈیویلپمنٹ پر کیا خرچ کریں گے؟ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے کوئی فنڈ نہیں رکھا گیا،کوئی قدرتی آفت آتی ہے تو وفاق کو خود ہینڈل کرنا ہوگا، پولیس کی بھرتی ہم نے کرنی تھی جو اب نہیں کر سکیں گے۔