اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) ایوان بالات میں سینیٹر رضا ربانی نے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی مالی خودمختاری کو بین الاقوامی مالیاتی سامراج کے ہاتھوں بیچ دیا گیا ہے،ڈکٹیشن نہیں لیں گے ، IMF معاہدہ پر نظرثانی اور نئی شرائط طے کی جائیں، یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کا بجٹ کئی عرصہ سے پاکستان میں نہیں بنتا، 2018 میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوا جس میں پٹرول بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور نجکاری شامل تھی، اس کے بعد جو بھی معاہدے ہوئے شرائط سخت سے سخت ہوتی گئیں ،اس لئے سینٹ اسمبلی میں اس پر بحث لاحاصل کوشش ہے،بجٹ کے اندر تنخواہ میں جو رعایت دی گئی ہے ،آئی ایم ایف اس پر خوش نہیں تو اس کو بتا دیا جائے کہ ہم بجٹ کو اسی طرح منظور کریں گےجس طرح وزیر خزانہ نے پیش کیا۔