• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بعض چیزوں کی لیز قومی اثاثوں کی نیلامی ہے، چیف جسٹس

پشاور(نیوزرپورٹر) پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد قومی ورثے کو بچاناہے اس کےلئے ہم نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو متعدد بار ہدایات جاری کی ہیں اور ان کو یہ بتایا ہے کہ بعض چیزوں کو لیز پر دینا یا اس کی نیلامی کرنا قومی اثاثوں کی نیلامی کے برابر ہے ہم کسی صورت نہیں چاہتے کہ یہاں پر کوئی منصوبہ روکیں اور عوام کو مسئلہ ہو تاہم یہ بھی نہیں چاہتےکہ باہر سے ٹھیکیدار یا فرم آکر پیسے کمائے اور ہمارے قومی اثاثے کو تباہ کرکے چلا جائے۔ فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس گزشتہ روز خیبر پختونخوا میں دریائوں کی صورت حال اور دیگر امور سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران دیئے۔ گرین بنچ چیف جسٹس قیصررشید اور جسٹس سید محمد عتیق شاہ پر مشتمل تھا عدالت نے اس موقع پر سیکرٹری جنگلات عابد مجید کو ان تمام کیسز میں کو آرڈینیٹر اور فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے تمام اداروں کو اس کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت کی۔ دوران سماعت کمشنر ملاکنڈ شوکت یوسفزئی، کمشنر ہزارہ مطہر زیب، ڈپٹی کمشنر ملاکنڈ محمد عارف، ڈائریکٹرجنرل گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیپٹن ریٹائرڈ خالد محمود، ڈی جی مائنز محمد نعیم، ڈائریکٹر جنرل ای پی اے محمد انور خان اور دیگر افراد سمیت بیرسٹر اسد ملک ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سید سکندر شاہ ،بیرسٹر وقار ،اصغر کنڈی اور دیگر وکلا ءپیش ہوئے۔ سماعت کے دوران سیکرٹری جنگلات عابد مجید نے کہا کہ عدالتی حکم پر انہوں نے انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی،معدنیات اور انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کےحکام کے ساتھ سکھی کنارے ڈیم کا معائنہ کیا کیونکہ یہ ایک اہم منصوبہ ہے اور884 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا اس میں ابھی تک 70 فیصد سول ورک ،49 فیصد مکینکل ورک اور اسی طرح الیکٹریکل ورک مکمل ہوا ہے ڈیم کی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے چار جگہوں پر نشاندہی کی گئی جہاں سے یہ را میٹریل اٹھائیں گے تاہم یہ سب کچھ ای پی اے اور انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کی اجازت سے مشروط ہوگا ۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ سارے دریائوں کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے ۔

ملک بھر سے سے مزید