اسلام آباد (این این آئی) اراکین سینٹ نے کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات کے معاملے کو پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر مشترکہ اجلاس بلایا جائے جبکہ قائد ایوان اعظم نذیر تارڑ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جو بھی ہوگا پارلیمان کی مشاورت سے آئین و قانون کے مطابق ہوگا ،پارلیمان کو ربر اسٹیمپ کی طرح استعمال کیا جاتا ہے،اگر معاہدہ ٹی ٹی پی کیساتھ ہو جاتا ہے اسکے بات پارلیمان میں لایا جائے تو اس پر ایک کامہ بھی نہیں لگایا جا سکتا،سینیٹر رضا ربانی نے کہا مطالبہ ہے کہ ان کیمرا مشترکہ اجلاس بلایا جائے،طالبان کیساتھ مذاکرات کے معاملے پر جوائنٹ سیشن بلایا جائے، ایک طرف ٹی ٹی ٹی پی سے بات ہورہی ہے اور دوسری طرف اپنے ہی لوگ جیلوں میں ہیں،علی وزیر کیلئے میں نے اور سینیٹر مشتاق نے سپیکر کو خط لکھا،علی وزیر کیساتھ بات کی جائے انہیں پارلیمنٹ بجٹ سیشن میں ہونا چاہئے، سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ گزشتہ روز وزیراعظم کی سربراہی میں ٹی ٹی پی سے متعلق اجلاس ہوا،سول ملٹری کی اہم قیادت اجلاس میں تھی مجھے ایسے کسی اجلاس کی اطلاع نہیں تھی، ٹی ٹی پی سے مذاکرات اور اسکے نکات سب کہا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کے سامنے رکھیں گے،کب چیئرمین صاحب ؟ ، کیا یہ پارلیمان صرف انگوٹھا چھاپ ہے، پارلیمنٹ اور پارلیمانی کمیٹیاں بالکل نظر انداز ہیں۔