• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PLL کو تیسری کوشش میں 39.8 ڈالر فی MMBTU پر بولی مل گئی

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کی آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی 23 جون کو اوپن کی گئی بولیوں کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ جولائی کے مہینے کے لیے چار اسپاٹ ایل این جی کارگوز کی خریداری کی کسی بھی بولی میں دو بار ناکامی کے بعد پاکستان اپنی تیسری کوشش میں 39.8 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے ایک بولی لینے میں کامیاب ہو گیا ہے جو ملکی تاریخ میں اب تک کی بلند ترین قیمت ہے۔ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) نے 16جون 2022کو اپنا تیسرا اشتہار جاری کیا تھا جس میں ایل این جی سپلائرز سے چار اسپاٹ ایل این جی کارگوز کے لیے بولی طلب کی گئی تھی لیکن اس بار اسے قطر انرجی ٹریڈنگ سے 30-31 جولائی کو ڈیلیور کئےجانے والے کارگو کے لئے 39.8 ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت پر صرف ایک بولی ملی۔ تاہم پی ایل ایل کو 3-4جولائی، 8-9جولائی، اور 25-26جولائی کو ڈیلیور کیے جانے والے کارگوز کے لیے کوئی بولی نہیں ملی۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بھی اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ اسپاٹ مارکیٹ میں ایل این جی ملک کے لیے دستیاب نہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ جولائی کے مہینے میں ملک میں ایل این جی کی دستیابی کا بحران آئیگا اور بجلی کی پیداوار کے لیے اگلے ماہ فرنس آئل پر انحصار بڑھے گا کیونکہ ایل این جی کے چار کارگوز کو استعمال میں نہ لایا جا سکے گا۔

اہم خبریں سے مزید